بلوچستان کے سیاسی اور سول سوسائٹی کے رہنماؤں نے وفاقی حکومت کی جانب سے تیل کی قیمتوں میں اضافے کو مسترد کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنے کامطالبہ کیا ہے ۔
کوئٹہ: ویب رپورٹر
یہ بات جمعیت علماء اسلام کے صوبائی جنرل سیکرٹری ملک سکندر خان ایڈووکیٹ‘بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی نائب صدر ملک عبدالولی کاکڑ‘پاکستان پیپلز پارٹی کے صوبائی صدر حاجی علی مدد جتک‘تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء حاجی نورمحمد دومڑ‘ سابق صوبائی وزیر سردار یحییٰ خان ناصر ‘قبائلی سعیدآغا ‘کے کے ایف کے چےئرمین نعمت اللہ ظہیر نے بات چیت کرتے ہوئے کہی ۔
انہوں نے کہاکہ اس وقت عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں بہت کم ہے لیکن حکومت آئے روز مہنگائی کا بہانہ بنا کر تیل کی قیمتوں میں اضافہ کرکے عوام پر ایک بار پھر روز مرہ کی اشیاء عوام سے دور کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب تیل کی قیمتوں میں بے جا اضافہ ہوا تو اس کے اثر ٹرانسپورٹ سے لیکر تمام اشیاء پر پڑھ سکتے ہیں حکومت ہر مہینے عادی ہو چکے ہیں کہ وہ اپنے قرضے اور مہنگائی چھپانے کیلئے تیل کی قیمتوں میں اضافہ کرلیا جو کہ عوام کے ساتھ سراسر ظلم اور ملک کا پہیہ جام کرنے کی کوشش ہے ۔
انہوں نے کہاکہ ہم حکومت کے اس رویہ کی نہ صرف مذمت کرتے ہیں بلکہ اس کو یکسر مسترد کرتے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ پیٹرول کی قیمتوں پر نظر ثانی کریں بلکہ عالمی مارکیٹ کے مطابق قیمتوں میں کمی بھی کیا جائے ورنہ بلوچستان کے عوام دیگر صوبوں کی طرح سڑکوں پر نکلیں گے اور بھرپور احتجاج کرینگے ۔