مسترد گیس میٹرز ،33ہزار میٹرز تبدیل،فکس ریٹ

کوئٹہ ۔۔۔پولیٹیکل ڈیسک

جہاں یوٹیلٹی بلوں کی ادائیگی صوبہ بھر کے عوام کے لئے ایک سنگین مسئلہ ہے ۔ وہاں یہ ا مر بھی قابل ذکر ہے کہ جو میٹرز صوبہ بھر میں نصب کئے گئے ہیں وہ دیگر صوبوں سے مسترد شدہ ہے ۔ لہٰذا صوبائی حکومت وفاقی حکومت سے رجوع کرے کہ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں میٹروں کی جانچ پڑتال کے حوالے سے صوبائی محکمہ توانائی کے زیر ایک مستند لیبارٹری کے قیام کو یقینی بنائے تاکہ ناکارہ میٹروں کی فوری طور پر نشاندہی ہونے کے ساتھ ساتھ اس کی تبدیلی بھی ممکن ہوسکے۔

ڈپٹی اسپیکر بلوچستان اسمبلی سردار بابر موسیٰ خیل کی زیر صدارت ہونے والے بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں زمرک خان اچکزئی اے این پی کے اراکین اسمبلی کی جانب سے قرار داد

قرار داد کی موزونیت پر بات کرتے ہوئے انجینئر زمرک خان نے کہا کہ یہ مسئلہ وفاق سے تعلق رکھتا ہے گیس اوربجلی کے میٹروں کی تنصیب کے مسئلے کو وفاق کے ساتھ اٹھاکر اس کو حل کرنے کی کوشش کریں گے

سندھ اور پنجاب نئے میٹروں کو مسترد کرچکے ہیں مگر انتہائی تیز رفتار میٹرز ہمارے صوبے میں لگائے جارہے ہیں محکمہ گیس اور بجلی اپنے اخراجات اور لائن لاسز کا بوجھ عوام پر ڈال رہے ہیں انہوں نے زور دیا کہ کیسکو چیف اور گیس حکام کو اسمبلی بلا کر ان سے اس سلسلے میں بات کی جائے اور ان سے پوچھا جائے کہ مسترد شدہ میٹرز ہمارے صوبے میں کیوں لگائے جارہے ہیں اور آئندہ میٹروں کی تصدیق انرجی ڈیپارٹمنٹ کے ذریعے کرائی جائے ۔

پشتونخوا میپ کے نصراللہ زیرئے نے قرار داد کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ دیگرصوبوں سے مستردتیز رفتار میٹر لگانے کی اجازت نہیں دیں گے ، گیس حکام کو اسمبلی میں بلا کر اس مسئلے پر بات کی جائے۔ بی این پی کے احمد نواز بلوچ نے تجویز دی کہ قرار داد کو پورے ایوان کی مشترکہ قرار داد میں تبدیل کیا جائے ۔

بلوچستان عوامی پارٹی کے دنیش کمار نے کہا کہ گیس اوربجلی کے بل زیادہ آنے کی شکایات عام ہیں گیس اور بجلی کے محکموں کی جانب سے اپنے نقصانات پورا کرنے کے لئے عوام پر بوجھ ڈالنا ناانصافی ہے۔

جمعیت العلماء اسلام کے اصغرخان ترین نے کہا کہ شدید سرد موسم میں ہمارے عوام سردی سے بچنے کے لئے گیس استعمال کرتے ہیں مگر شدید سرد موسم میں گیس اور گرمیوں میں بجلی نہیں ہوتی ۔

یہ بھی پڑھیں
1 of 8,946

سندھ اور پنجاب میں امپورٹڈ میٹرز نصب کئے جاتے ہیں جبکہ مقامی طو رپر تیار ہونے والے ناقص اور تیز رفتار میٹرز ہمارے صوبے میں لگا کر خسارہ پورا کرنے کی کوشش کی جاتی ہے پورے کے پورے علاقے کے میٹرتبدیل اور میٹروں کو ٹمپرڈ قرار دے کر صارفین کو یکساں بائیس بائیس ہزار روپے جرمانہ کرنا سمجھ سے بالاتر ہے ۔بی این پی کے اختر حسین لانگو کی قرار داد کو پورے ایوان کی مشترکہ قرار داد میں تبدیل کرنے کی تجویز

پاکستان تحریک انصاف کے مبین خان خلجی نے بھی فکس بلنگ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس سے ٹیرف زیادہ ہونے کے مسئلے سے صارفین کو نجات مل سکتی ہے ۔

پورا ایوان اس بات پر متفق ہے کہ فوری طو رپر گیس اور کیسکو حکام کو یہاں بلایا جائے ایک جانب تیز رفتار میٹروں کا مسئلہ ہے تو دوسری جانب گیس پریشر کا مسئلہ ہے زیارت میں گیس پریشر نہ ہونے کی وجہ سے عوام گرم علاقوں کی طرف نقل مکانی کرنے پر مجبور ہیں ۔ صوبائی وزیر نور محمد دمڑ

گیس اور بجلی حکام کو ایوان میں بلانے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ٹیرف ایک اہم مسئلہ ہے بھاری بل آتے ہیں انہوں نے کہا کہ اب تک بلوچستان میں33ہزار میٹرز تبدیل کئے جاچکے ہیں جبکہ مزید تبدیل کئے جارہے ہیں اسی طرح بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ سے عوام پریشان ہیں اس کا تدارک ہونا چاہئے ،بی این پی کارکن اسمبلی ملک نصیر شاہوانی

ہرنائی میں ایک ماہ سے ٹرپنگ کے باعث بجلی کے صارفین کو مشکلات کا سامنا ہے اس کو حل کیا جائے ،بلوچستان عوامی پارٹی لیلی ترین

فکس ریٹ سے ہمارے غریب صارفین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا کوئی بھی ریٹ فکس کرنے کی بجائے اس پر غور وخوض کے بعد کوئی فیصلہ کیا جائے ایوان نے قرار داد ترامیم کے ساتھ منظور کرلی ۔بعدازاں سپیکر نے کیسکو چیف اور ایم ڈی سوئی گیس کو تین جنوری کو دن گیارہ بجے اسمبلی سیکرٹریٹ طلب کرلیا جہاں وہ اراکین اسمبلی کو بریفنگ دیں گے اور ان کے تحفظات کا ازالہ یقینی بنائیں گے۔بی این پی کے ثناء بلوچ کا اظہار خیال

بعد میں ایوان نے گیس اور بجلی کے میٹروں کی جانچ پڑتال کیلئے صوبائی محکمہ توانائی کے زیر اثر مستند لیبارٹری کے قیام تیز رفتار میٹرز کی تنصیب کیخلاف قرار داد منظور کرلی

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.