تحریر. سلیمان ہاشم
جیوز کا ماہانہ ادبی دیوان حسبِ روایت یکم فروری 2022 کی خوبصورت شام کو منعقد ہوئی۔ جو جیوز کے فنانس سیکرٹری رمضان جامی کی صدارت میں منعقد ہوئی، جبکہ مہمان خاص نوجوان تعلیم یافتہ چائنہ بوزونگ یونیورسٹی سے سائنس و ٹیکنالوجی میں ایم فل کرنے والے فیروز جان بلوچ تھے۔
ابتدا میں اس حوالے سے جیوز کے رزاق تحسین نے نظامت سنھبالنے کے بعد شرکا سے اپنے خطاب میں کہا کہ جیوز ہر ماہ تسلسل کےساتھ ادبی پروگرام مناتا چلا آرہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ہم اپنے تمام شرکا اور سامعین کے تہہ دل سے شکرگزار ہیں جن کا بھرپور تعاون ہمیں ہمیشہ حاصل رہا۔
انہوں نے کہا کہ جلد جیوز منشی پریم چند کی کتاب کو بلوچی زبان میں ترجمہ کرکے پیش کر رہا ہے، اور اسی طرح ہر سال کی طرح 13فروری کی شام کو جیوز کے دفتر میں عظیم شاعر ادیب دانشور اور صداکار عطا شاد کی یاد میں ایک ادبی مجلس ہوگا۔
پروگرام ہمیشہ کی طرح تین حصوں میں تقسیم تھا۔ پہلے نثری حصہ تھا، جس میں معروف ادیب اور افسانہ نگار رفیق زائد نے اپنا افسانہ چائنی زبان کے مترجم افسانہ ( بوسہ) کوبلوچی زبان میں پیش کیا۔ ”
اے بی بلوچ نے بلوچی زبان میں اپنا ہہترین افسانہ پیش کی۔ اور داد وصول کی۔
جبکہ سلیمان ہاشم نے مرحوم ڈاکٹر عزیز کی زندگی اور اور ان کی گران بہا خدمات پر روشنی ڈالی اور طلبہ پر زور دیا کہ وہ ان کے افکار پر عمل پیرا ہوں۔
دوسرے حصے میں مشاعرے کا آغاز ہوا۔ جس میں گوادر کے نوجوان شعرا نے حصہ لیا۔ ان میں رزاق تحسین، عرفان وحید، محمد علی ہمدم، حفیظ مہر، خالد ہما، درہ خان بلوچ، اے بی بلوچ، عبداللہ خیال ولید مراد شامل تھے۔ جنھوں نے اپنے اپنے کلام سے شرکا سے داد و تحسین وصول کی۔
پروگرام کے تیسرے حصے میں مہمانِ خصوصی ادب دوست شخصیت فیروز جان نے جیوز کے آ گنائزر کے بی فراق اور ان کی ٹیم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ جیوز ہمیشہ کی طرح تسلسل کے ساتھ نوجوان ادیب،شاعر،اور افسانہ نگاروں کو پلیٹ فارم پر بہتر مواقع فراہم کرکے ادب کو تقویت دیتے ہیں۔اس سے ان نوجوانوں کے حوصلے بڑھتے ہیں۔
وہ شاعر ہوں کہ ادب سے وابستہ افراد ہوں ان کا حوصلہ بڑھتا وہ مزید پختہ ہوتے ہیں۔ اس مجلس میں شریک نوجوان آرٹ، فنون لطیفہ، اور ادب سے آشنائی حاصل کرتے ہیں۔ آج کے دور میں لوگ مختلف مسائل کے شکار ہیں ان کی کافی مصروفیات ہیں۔
اس سےوقت نکال کر اگر چند گھنٹے ایسے پروگراموں میں شرکت کریں گے تو ان کی علم اور شعور مزید بڑھ جائے گی۔ اور ذہین کو تازگی کا احساس ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ادب سے مجھے محبت ہے اور اسی طرح جسمانی صحت کو برقرار رکھنے کے لئے میں کرکٹ بھی کھیلتا ہوں۔
آخر میں صدر مجلس اور جیوز کے فنانس سیکرٹری رمضان جامی نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اج کے اس پروگرام کے شریک طالب علم شاعر عرفان وحید کو میں مبارکباد پیش کرتا ہوں اور امید ہے کہ وہ شاعری میں ضرور اپنا مقام بنانے میں کامیاب ہونگے۔
دیگر شرکاء نے اپنی تمام تر مصروفیات سے وقت نکال کر جیوز کے اس ادبی شام کو جو خوبصورت بنانے میں بہترین کردار ادا کی ہم ان کے شکر گزار ہیں۔
جیوز کا دروازہ ہمیشہ ادب دوستوں کے لیے کھلا ہے۔ آئیں اس کی لائبریری سے استفادہ حاصل کریں۔