لاہور انٹرنیشنل فنڈ فار ایگریکلچرل ڈیویلپمنٹ (افاد) نے کہا ہے کہ پنجاب میں تقریباً 14 لاکھ کسانوں نے 19 ماہ پر مشتمل ڈیجیٹل ایگریکلچر پروجیکٹ سے فائدہ اٹھاتے ہوئے زرعی ماہرین سے فصلوں سے متعلق مشورے اور رہنمائی حاصل کی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق افاد کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق صلاح، مشورے سے متعلق ڈیجیٹل ایگریکلچر پروجیکٹ فصلوں کی کاشت کے ہر مرحلے کے مطابق تیار کیا گیا ہے جس میں زمین کی تیاری، بیجوں کا انتخاب، بہترین پیداوار کیلئے فصل بونے سے لے کر کھاد ڈالنے، کھیتوں کو سیراب کرنے اور بیماری پر قابو پانے کے طریقے شامل تھے۔
افاد نے اپنے بیان میں کہا کہ کسانوں کو کمرشل مصنوعات کے بجائے وافر مقدار میں دستیاب جانوروں کی کھاد، تمباکو اسپرے اور کیڑے مارنے کے لیے قدرتی ادویات و اشیا کا استعمال کرتے ہوئے فصلوں کی بہتری کے بارے میں تجاویز بھی دی گئیں۔موسمیاتی پیشن گوئی ایپلی کیشنز نیٹ ورک کے ساتھ شراکت میں موسم کی پیش گوئی سے متعلق ایک لوکل سسٹم تیار کیا گیا تاکہ کسانوں کو موسمی حالات سے متعلق با خبر اور آگاہ رکھا جاسکے۔
بیان میں کہا گیا کہ پروجیکٹ کے تحت اب تقریباً 2 لاکھ کسانوں کو باقاعدہ اپ ڈیٹس اور ایڈوائزری وائس نوٹس موصول ہو رہے ہیں،ان اپ ڈیٹس اور مشوروں میں بیج کب لگانا ہے اور سیلاب کو کھیتوں سے نکالنے کے لیے راستے بنانے کے طریقے بھی شامل ہیں۔بیان میں بتایا گیا کہ کپاس کے مزید 3 لاکھ کسانوں کو ماحول دوست کیڑوں کے انتظام کے طریقوں کے بارے میں مشورے موصول ہو رہے ہیں۔ ڈیجیٹل ایگریکلچر پروجیکٹ کاشتکاروں کو کورونا بحران کا مقابلہ کرنے سے متعلق معلومات فراہم کرنے کے لیے شروع کیا گیا تھا۔
پروگرام کا مقصد کورونا کے دوران سامنے آنے والے نئے چیلنجز سے نمٹنے کے قابل بنانا تھا، ان چیلنجز میں ایسی روایتی زراعتی اشیا کا متبادل تلاش کرنا جو وبائی مرض کے دوران دستیاب نہیں تھیں۔.بیان میں کہا گیا کہ ’’ڈیجیٹل ایگریکلچر پروجیکٹ‘‘ کے ذریعے خواتین کے لیے زراعت اور جانوروں کی دیکھ بھال سے متعلق معلومات حاصل کرنا آسان تھا۔
پروگرام کے تحت ایک لاکھ 4 ہزار خواتین کو معلوماتی پیغامات موصول ہوئے، تاہم معلومات کی فراہمی کو آسان بنانے کے لیے موبائل فونز تک خواتین کی رسائی کو یقینی بنانے کے لیے مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔دیگر عوامل کے ساتھ مل کر یہ ڈیجیٹل ٹولز پنجاب میں زراعت اور لائیو اسٹاک کے شعبوں کو بدل رہے ہیں۔
بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایک تحقیق سے پتا چلا ہے کہ پلیٹ فارم استعمال کرنے والے 34 فیصد کسانوں نے پروگرام کے ذریعے تجویز کردہ کاشتکاری سے متعلق کم از کم ایک طریقہ کار کو اپنایا۔40 فیصد سے زیادہ کسانوں نے اس تبدیلی کا کریڈٹ ڈیجیٹل ایڈوائزری سروسز کو دیا۔