مولانا فضل الرحمان نے استعفیٰ کیلئے دو دن کی مہلت دیدی

0

ویب ڈیسک

آزادی مارچ کے جلسے سے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا ایک ہی مطالبہ ہے کہ حکومت کو جانا ہوگا

انہوں نے کہا کہ عوام کا فیصلہ آچکاہے کہ اس حکومت کوجانا ہی جانا ہے میں اداروں کیساتھ بات کرنا چاہتا ہوں کیونکہ ہم اداروں سے تصادم نہیں ان کا استحکام چاہتے ہیں

لیکن ہم اداروں کو غیر جانبدار دیکھنا چاہتے ہیں اگر ہم نے محسوس کیا کہ اس ناجائز حکومت اور حکمرانوں کی پشت پر ادارے ہیں جو ان حکمرانوں کو تحفظ دے رہے ہیں تو ان کو دو دن کی مہلت دیتے ہیں کہ پھر ہمیں نہ روکا جائے کہ ہم اداروں کے بارے میں کیا رائے قائم کرتے ہیں

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کشمیریوں کو مودی کے رحم وکرم پر چھوڑ دیاگیا ہے حکومت کی پرواہ کیے بغیر عوام کشمیریوں کیساتھ ہیں

کشمیری عوام کبھی اپنے کو تنہا محسوس نہ کرینگے انہوں نے کہا کہ ہمیں کہا گیا کہ جلسہ نہ کرو کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی ہے لیکن دوسری جانب کرتار پور راہدری کو کھولا جارہا ہے

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ نوجوان خود کشی کررہے ہیں عوام آدمی جس کرب میں مبتلاہے کیا ہم عوام کو ان نااہل حکمرانوں کے رحم وکرم پر چھوڑ دیں

ہم کسانوں،مزدوروں،نوجوانوں کیساتھ مزید کھلینے کی اجازت نہیں دینگے

جنہوں نے لوگوں کو پچاس لاکھ گھر بنانے کا کہا تھا انہوں نے پچاس لاکھ سے زیادہ گھر گرادئیے ہیں

مولانا نے کہا کہ آپ کا اجتماع مبارک ہے کہ کوئی مائی کا لال ناموس رسالت کو اب نہیں چھیڑ سکتا اور آنیوالے مستقبل میں کوئی آئین کے ختم نبوت کو نہیں چھیڑ سکتا

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ میں آئین کی بات کرتاہوں آپ کون ہوتے ہیں ہمیں روکنے والے

انہوں نے کہا کہ میں کہتا ہوں پاکستان اور مذہب اسلام کو کوئی جدا نہیں کرسکتا آج نوجوانوں کا مستقبل تاریک ہوتا جارہا ہے

یہ کہتے تھے کہ ہم کرپشن کیخلاف جنگ کررہے ہیں اور زرداری،نواز شریف کرپٹ ہیں

میں کہتاہوں کہ تم نے کرپشن میں اضافہ کیا چوروں کے چور ہو کفن کش کے بیٹھے بن گئے ہو

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ یہ ہماری پرامن صلاحیتوں کا اظہار ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ امن کے دائرے میں رہیں

یہ عوام قدرت رکھتے ہیں کہ کہ وزیراعظم کے گھر میں جاکر اسے گرفتار کرلیں

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.