ضلع چاغی میں خسرہ ایک وباء کی شکل اختیار کرچکی ہے گزشتہ ایک ماہ سے ابتک نو سے زائد خواتین اور بچے جان بحق ہوچکے ہیں
محکمہ صحت چاغی کی جانب سے بنیادی طور پر کوئی اقدامات نظر نہیں آتا ہے
چاغی ۔۔۔رپورٹ فاروق سیاہ پاد رند
ضلع چاغی میں خسرہ ایک وباء کی شکل اختیار کرچکی ہے گزشتہ ایک ماہ سے ابتک نو سے زائد خواتین اور بچے جان بحق ہوچکے ہیں
محکمہ صحت چاغی کی جانب سے بنیادی طور پر کوئی اقدامات نظر نہیں آتا ہے
چاغی کے صدر مقام دالبندین میں پاکستان پیپلز پارٹی کے ضلعی سیکرٹریٹ سے ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی
ریلی دالبندین شہر کے مختلف شاہراوں پر گشت کی ریلی کی قیادت پیپلز یوتھ کے سابق ضلعی صدر میر آحمد محمد حسنی کررہے تھے
ریلی میں بڑی تعداد میں پیپلز پارٹی کے کارکنان شریک تھے ریلی کے شرکاء سے میر آحمد محمد حسنی ،سابق کونسلر بدل خان نوتیزئی ،میر باسط ایجباڑی ،سنگت ثناء،شکر خان اکازئی ،محمد اسماعیل داودی ودیگر نے خطاب
کیا اور کہا کہ ضلع کے مختلف علاقوں میں خسرہ ایک وباء کی شکل اختیار کرچکی ہے گزشتہ ایک ماہ سے ابتک نو سے زائد خواتین اور بچے جان بحق ہوچکے ہیں
مگر محکمہ صحت چاغی کی جانب سے بنیادی طور پر کوئی اقدامات نظر نہیں آتا ہے
نا اہل ڈی ایچ او کی وجہ سے نو سے زائد افراد کو خسرہ کی وباء نے نگل لیا ہے ہر سال خسرہ کی وباء کو روکنے کے لیئے ویکسین کرنے کے لیئے فنڈز آتے ہیں
مگر ڈی ایچ او اپنی مرضی سے ویکسین کرواتے ہیں اگر ان تمام علاقوں میں بر وقت ویکسین کرواتے آج یہ نوبت نہیں ہوتی
دالبندین ،چاگئے ،دوگنان ،براببچہ ،سیندک ،ودیگر علاقوں میں خسرے کی وباء پھیل چکی ہے
صوبائی وزیر صحت اس نا اہل ڈی ایچ او کے خلاف فوری طور پر کاروائی کریں اور ان تمام علاقوں میں فوری طور پر ٹیم بھجوا ئیں
بعدازاں ریلی کی شرکاء پولیس تھانہ پہنچے جہاں ڈی ایچ او کے خلاف پرچہ درج کروایا ریلی میں محکمہ صحت چاغی کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔