گھر کو آگ لگی گھر کے چراغ سے۔۔۔۔!

 بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ و سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان سردار اختر جان مینگل نے کہا ہے کہ جمہوریت کی قبر ہمیشہ جمہوریت کے دعوے داروں نے کھودی ہے

ویب رپورٹر

،سی پیک کے حوالے سے بلوچستان میں کوئی ترقی نظر نہیں آتی ،وزیر اعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمہوریت کا حصہ ہے تا ہم گھر کو آگ لگی گھر کے چراغ سے ،جب تک رویوں میں تبدیلی نہیں آئے گی بلوچستان کا مسئلہ حل نہیں ہو گا ،1970 کی تحریکوں میں قبائلیت اور آج کی تحریکوں میں سیاسی شعور زیادہ ہے ،صوبائی حکومت نے کرپشن ،کمیشن میں مثالی نام پایا ہے ،صوبائی حکومت بتائے کہ بلوچستان میں کونسی ترقی کے مینار بلند کی ہے ؟

انتخابی اتحاد کے حوالے سے مختلف سیاسی جماعتوں سے بات چیت جاری ہے عوامی مفادات کو سامنے رکھتے ہوئے فیصلہ کرئینگے عوام کی وسیع تر مفاد میں عنقریب خوشخبری دینگے تا ہم کسی جماعت کے لئے اتحاد کے دروازے بند نہیں ،بلوچستان کے وسائل کو مال غنیمت سمجھ کر لوٹنے والوں کا عوامی عدالت میں احتساب کرئینگے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دورہ خضدار کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پر بی این پی کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل لعل جان بلوچ ،سابق رکن قومی اسمبلی میر عبدالروف مینگل ،ضلعی صدر آغا سلطان ابراہیم خان احمد زئی ،ارباب نواز مینگل ،حیدر زمان بلوچ ،عبدالنبی بلوچ ،سید سمیع اللہ شاہ ،تنویر احمد کردسمیت دیگر پارٹی رہنماء بھی موجود تھے۔

بی این پی کے مرکز ی صدر سردار اختر جان مینگل نے مختلف سوالا ت کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم پر تحریک عدم اعتماد لانے کا اشارہ کسنے والے اپنی صفوں کا تو جائزہ لیں گھر کو تو گھر کے چراغ سے آگ لگ گئی ہے اگر ممبران قائد اایوان چنتے ہیں وہ جمہوری ہے تو عدم اعتماد کی تحریک کیسے غیر جمہوری ہو سکتی ،ہے عدم اعتماد کی تحریک کو جو لوگ غیر جمہوری سمجھتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں
1 of 8,938

انہیں جمہوریت کی تعلیم حاصل کرنا چائیے اس سرد موسم میں کوئٹہ میں جو گرم ہوائیں چلنا شروع ہو گئی ہیں یہ مقافات عمل ہے۔

سی پیک کے حوالے سے بی این پی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ایک وزیر اعلیٰ نے اپنی ڈھائی سالہ مدت پوری کر لی دوسرا وزیر اعلیٰ اپنی مدت پوری کرنے کی جد و جہد میں لگا ہے دونوں کے دور میں بلوچستان میں کوئی ترقی نہیں ہوئی۔

جہاں تک سی پیک کا سوال ہے تو سی پیک منصوبے کا واویلا کرنے والے بتائیں مشرقی روٹ پر تو انہیں میاں صاحب نے ماموں بنا دیا ،سی پیک پراجیکٹ کے حوالے سے صنعتی زون کہاں لگی ،پاور پراجیکٹ کہاں لگی ایشین ڈولمپنٹ بینک سے قرضے لیکر چند کلو میٹر سڑک کے علاوہ کہاں سی پیک نظر آ رہی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں سردار اختر جان مینگل کا کہنا تھا کہ تاریخ گواہ ہے کہ ہمیشہ جمہوریت کی قبر جمہوریت کی دعویداروں نے کھودی ہے جب جمہوریت کی قبر پر ان کا پیر لگتا ہے تب انہیں جمہوریت کا خیال آتاہے آمریت کو ہمیشہ جمہوریت کے دعویداروں نے شہہ بخشی ہے ایک سوال کے جواب میں سردار اختر جان مینگل نے کہا کہ بلوچستان کا مسئلہ سیاسی ہے رویوں کی تبدیلی کے بغیر بلوچستان کا مسئلہ حل نہیں ہو سکتا۔

1970 ء میں تحریکوں پر قبائلیت زیادہ عاوی تھا مگر اب جمہوری تحریکیں ہوں یا مذاحتمی دونوں میں سیاسی شعور شامل ہیں ہاں 1970 ء میں رواداری اور آپس کے احترام زیادہ تھا آنے والے انتخابات میں انتخابی اتحاد کے حوالے سے بی این پی کا مختلف سیاسی جماعتوں سے بات چیت جاری ہے ہماری کوشش ہو گی کہ اتحادوں میں بلوچستان کے مفادات کو سامنے رکھتے ہوئے فیصلہ کریں ان اتحادوں کے حوالے سے ہم تقریباً کسی ممکنہ نتیجہ پر پہنچ چکے ہیں۔

حالات کے مطابق معاملات واضح کرئینگے چونکہ ہم سیاسی لوگ ہیں اس لئے اتحاد کے لئے کسی پارٹی کے لئے ہمارے دروازے بند نہیں بلوچستان کے وسائل کو مال غنیمت سمجھ کر لوٹنے والے اپنی تجوریاں بھرنے والوں کا ہم عوامی عدالت میں مقابلہ کر کے عوامی قوت سے ان کا احتساب کرئینگے

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.