کوئٹہ ویب رپورٹ
پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کے سابق صوبائی سینئر نائب صدر اور معروف قبائلی شخصیت، سید صادق آغا نے بلوچستان بھر میں کابلی گاڑیوں کے خلاف آپریشن کی شدید مخالفت کرتے ہوئے اسے فوری روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کابلی گاڑیوں سے ہزاروں افراد کا روزگار وابستہ ہے جو اس آپریشن کی وجہ سے بے روزگار ہو جائیں گے اور ان کے گھروں کے چولہے بجھ جائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان میں پہلے ہی بے روزگاری عروج پر ہے اور آئی جی پولیس بلوچستان عبد الخالق شیخ سے اپیل کی کہ وہ اس فیصلے پر نظر ثانی کریں کیونکہ وہ خود بھی بلوچستان کی صورتحال سے آگاہ ہیں۔
سید صادق آغا نے بتایا کہ پٹرول اور ڈیزل کی مزدوری پہلے ہی بند کردی گئی ہے اور ایران و افغانستان بارڈر بھی بند ہیں۔
چمن دھرنے کے مقام پر آٹھ ماہ سے ہزاروں لوگ دھرنے پر بیٹھے ہیں اور اب کابلی گاڑیوں کی بندش لگتا ہے کہ اختیار داروں نے بلوچستان میں روزگار اور مزدوری بند کرکے لوگوں کے معاشی قتل عام کا فیصلہ کرلیا ہے جس سے بے روزگاری بڑھنے کا خدشہ ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ بے روزگاری بڑھنے سے بلوچستان میں صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے اور لوگ مجبوراً چوری چکاری، ڈکیتی، رہزنی اور دہشت گردی جیسے خطرناک راستوں کا انتخاب کر سکتے ہیں۔
صادق آغا نے تجویز دی کہ سوات میں کابلی گاڑیوں کی رجسٹریشن کا جو طریقہ کار ہے وہ یہاں بھی لاگو کیا جائے تاکہ ان گاڑیوں کی نشاندہی ہو سکے اور مسائل کو حل کیا جا سکے۔