2018 کی سازش 1971 کے سانحے سے کم نہیں تھی: احسن اقبال

0

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے 2018 میں مسلم لیگ ن کی حکومت گرانے کو 1971 کے سانحے کے برابر قرار دیتے ہوئے کہا کہ 2018 میں پاکستان کا مستقبل چھینا گیا۔

نارووال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے معاہدہ وزارت خزانہ کی اس ٹیم کی کامیابی ہے جس کی قیادت وزیراعظم نے کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے آئی ایم ایف سے معاہدے کو ناکام بنانے کے لیے لابنگ کی لیکن اس کے باوجود موجودہ حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کیا، آئی ایم ایف کے معاہدے سے معیشت بہتر ہو گی اور روپے کی قدر مستحکم ہو گی، اگلے چند ماہ میں مہنگائی میں بھی کمی آئے گی، ہم پاکستان کے مسائل حل کریں گے۔

احسن اقبال کا کہنا تھا پاکستان کو 9 بڑے چیلنجز درپیش ہیں جس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، ہمیں اپنے نظام عدل کو مضبوط کرنا ہے کیونکہ جس ملک میں عدل نہیں ہوتا وہاں غیر ملکی سرمایہ کار نہیں آتے، بجلی اور گیس کی چوری سے بھی ملک پر بوجھ پڑتا ہے۔

انہوں نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے درخواست کی کہ سمندر پار رہنے والے پاکستانی اپنے پیسے بینکنگ چینل کے ذریعے ملک میں بھیجیں۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا 2018 کی سازش 1971 کے سانحے سے کم نہیں تھی، 2018 میں پاکستان کا مستقبل چھینا گیا۔

ادھر شیخوپورہ میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے تعلیم رانا تنویر حسین کا کہنا تھا میں پی ٹی آئی کو سیاسی جماعت نہیں سمجھا، چیئرمین پی ٹی آئی سیاسی نہیں بلکہ ملک دشمن شخص ہے، پی ٹی آئی شرپسندوں، فتنہ انگیزوں اور معاشرے میں برائی پھیلانے والوں کا ٹولہ تھا۔

رانا تنویر حسین کا کہنا تھا پی ٹی وی اور پارلیمنٹ حملہ کیس میں سزائیں ملتیں تو 9 مئی کا واقعہ نہ ہوتا، بدقسمتی سے 2014 میں دھرنے کے دوران ہماری حکومت نے ایکشن نہیں لیا، 9 اور 10 مئی کے واقعات کے ملزمان کو سخت سے سخت سزائیں ملنی چاہئیں۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.