ویب ڈیسک
ضلع میں پانچ ڈیسالنیشن پلانٹ کے پیسے ریلیز ہوچکے ہیں لیکن دس سال سے زائد کا عرصہ گزرنے کے باوجود پلانٹس مکمل
نہیں کیا جاسکا
سالانہ اربوں روپے خرچ کرنے کے باوجود لوگوں کو مستقل بنیادوں پر پانی کی فراہمی کے لئے کوئی منصوبہ نہیں ہورہی ہے
سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیئرمین واٹر کمیشن ایڈووکیٹ امان اللہ کنرانی کا گوادر کا دورہ ،پانی کے بحران سے متعلق اجلاس سے خطاب
ٹینکروں پر پیسہ ضائع کرنے کے بجائے شہر کیلئے مستقل بنیادوں پر پانی کی فراہمی کا جلد از جلد انتظامات کئے جائیں
چیف انجینئر پبلک ہلیتھ محمد عمران عالیانی نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ گوادر شہر کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلے روزانہ 12لاکھ گیلن پانی میرانی ڈیم سے ٹینکروں کے ذریعے فراہم کی جارہی ہے جبکہ ڈیڑھ لاکھ چینی پلانٹ اور،ڈیڑھ لاکھ ایف ڈبلیو او کے پلانٹ سے پائپ لائن ذریعے شہر

کو،فراہم کی جارہی ہے جس پر ماہانہ 16کروڑ روپے لاگت آئی جبکہ اب تک گوادر شہر کوپانی کی فراہمی کے لئے پانچ ارب روپے خرچ ہوئے ہیں
گوادر میں پانی کے بحران سے نمٹنے کیلئے حکومت مختلف منصوبوں پر عمل درآمد کررہی ہے اس سلسلے میں گوادر اور گردونواح کے علاقوں میں پانی کی فراہمی کے لئے سوڈ ڈیم اور شادی کور ڈیم مکمل ہوچکے ہیں
سوڈ ڈیم کو گوادر شہر سے پائپ لائن کے ذریعے منسلک کردی گئی جبکہ شادی کور ڈیم کو گوادر سے منسلک کرنے کے لیے ٹینڈر طلب کرلیا گیا ہے اس پر جلد کام شروع کر دیا جائے گا،اجلاس کو بریفنگ
اجلاس میں رکن قومی اسمبلی محمد اسلم بھوتانی رکن صوبائی اسمبلی میر حمل کلمتی ،ڈپٹی کمشنر گوادر کیپٹن ر محمد وسیم ادارہ ترقیات گوادر کے نمائندہ امان اللہ اسکانی پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے چیف انجینئر محمد عمران عالیانی و دیگر حکام نے شرکت کی اجلاس میں گوادر میں پانی کے بحران اور اس حل سے متعلق مختلف امور پر تبادلہ کیا گیا
سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیئرمین واٹر کمیشن امان اللہ کنرانی نے سر بندن واٹر پلانٹ اور گوادر بندرگاہ کے احاطے میں موجود وائر پلانٹ کا بھی معائنہ کیا