ویب رپورٹر
کوئٹہ: وزیرِاعظم شہباز شریف کے دورہ کوئٹہ کے موقع پر شہر میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے، جس کے نتیجے میں ٹریفک کا نظام مکمل طور پر مفلوج ہو گیا۔
نواں کلی، اندرون شہر، سمنگلی روڈ اور زرغون روڈ سمیت اہم شاہراہوں پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، جبکہ شہری گھنٹوں سڑکوں پر خوار ہوتے رہے۔
شہریوں نے وزیرِاعظم کے دورے پر شدید غصے کا اظہار کرتے ہوئے طنز کے تیر برسائے۔
بلوچستان 24 سے بات کرتے ہوئے ایک شہری نے کہا:
“ایسا لگ رہا تھا جیسے کسی بادشاہ کی سواری نکلی ہو، عام عوام کی کوئی وقعت ہی نہیں۔
اگر یہی حال رہا تو ہمیں بھی اونٹوں پر سفر شروع کر دینا چاہیے۔
ٹریفک پولیس کی کوششوں کے باوجود صورتحال قابو میں نہ آسکی، اور عوام کو کوئی متبادل راستہ بھی فراہم نہیں کیا گیا۔
ایک اور شہری نے طنزیہ انداز میں کہا:
“حکومت عوام کو کہے کہ جب حکمران آئیں، تو لوگ گھروں میں قید ہو جائیں تاکہ شاہی قافلے آرام سے گزر سکیں!”
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وزیرِاعظم کی سیکیورٹی اولین ترجیح تھی، اور شہریوں کو وقتی مشکلات پر صبر کرنا چاہیے۔
تاہم، شہریوں کا مطالبہ ہے کہ ایسے دوروں کے دوران بہتر منصوبہ بندی کی جائے تاکہ عوام کی زندگی متاثر نہ ہو۔
مزید اپ ڈیٹس کے لیے بلوچستان 24 کے ساتھ رہیے۔