تفتان میں سینئر صحافی جاوید لانگا پر مسلح حملہ، بی یو جے کی مذمت اور حکومت سے فوری اقدامات کا مطالبہ
ویب رپورٹ
بلوچستان یونین آف جرنلسٹس (بی یو جے) نے تفتان کے قریب سینئر صحافی جاوید لانگا اور ان کی ٹیم پر مسلح حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
یونین نے گن پوائنٹ پر صحافی سے چھینی گئی گاڑی، نقدی، کیمرہ اور دیگر قیمتی سامان کی فوری بازیابی کے لیے اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔
جاوید لانگا پر یہ حملہ گزشتہ شب اس وقت ہوا جب وہ تفتان کے قریب پیشہ ورانہ ذمہ داریاں انجام دے رہے تھے۔
نامعلوم مسلح افراد نے انہیں زبردستی روک کر تشدد کا نشانہ بنایا اور تقریباً صبح 6 بجے تک حراست میں رکھا۔
اس کے بعد حملہ آور ان کا ٹی وی کیمرہ، نقدی، گاڑی اور دیگر سامان چھین کر فرار ہوگئے۔
بی یو جے نے اس واقعے کو آزادیٔ صحافت پر سنگین حملہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ صحافیوں کے بنیادی حقوق اور ان کی حفاظت کو لاحق خطرات کی واضح مثال ہے۔
یونین نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ واقعے میں ملوث ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے اور لوٹا گیا سامان صحافی کو واپس دلوایا جائے۔
بلوچستان یونین آف جرنلسٹس نے اس واقعے کے تناظر میں صحافیوں کی سیکیورٹی بہتر بنانے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کو صحافیوں کے تحفظ کے لیے موثر اقدامات کرنے چاہئیں۔
یونین نے کہا کہ آزادیٔ صحافت کے اصولوں کی پاسداری کے بغیر جمہوری اقدار کا تحفظ ممکن نہیں، لہٰذا حکومت کو فوری ایکشن لینا ہوگا تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام ہو سکے۔
بی یو جے نے بلوچستان میں کام کرنے والے صحافیوں کو درپیش خطرات کو سنجیدگی سے لینے پر زور دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اگر حکومت نے مناسب کارروائی نہ کی تو صحافی برادری سخت احتجاج پر مجبور ہوگی۔