اوستا محمد کھیر تھر کینال میں پانی کی کمی نے اور ٹیل کے زمینداروں اور کاشتکاروں کی آئے رو زپانی کے حوالے سے احتجاج اوراخبارات میں بیانات نے منتخب نمائندوں کو مجبور کر دیا۔ جس پر حکومتی جماعت کو بھی جانا پڑا جبکہ پی پی کے صوبائی صدر میر چنگیز جمالی میر فیصل جمالی زمینداروں کے ساتھ بڑی تعداد میں الگ سکھر گئے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز پانی کی کمی کے لیے اسپیکر بلوچستان اسمبلی میرجان محمد خان جمالی پی پی پی صدر میر چنگیر جمالی۔پی پی پی رہنما میرفیصل خان جمالی۔سابق ایم پی اے میر حیدر علی جمالی۔ وزیرایریگیشن حاجی محمد خان لہڑی اور دیگر علاقائی زمیندار پی پی کے مرکزی رہنماووفاقی وزیر آبی وسائل سید خورشیداحمد شاہ کیساتھ ملاقاتیں اورشترکہ زیرصدارت سکھر بیراج انتظامیہ کے ساتھ کیرتھر کینال میں پانی کمی کے حوالے سیاہماجلاس منقعد ہوااجلاس میں ایری گیشن سندھ انتظامیہ اور ایری گیشن بلوچستان انتظامیہ نے شرکا کو بریفنگ دی اس موقع پراسپیکر بلوچستان اسمبلی میر جان محمد خان جمالی۔پی پی صدر چنگیر جمالی۔فیصل خان ۔میر حیدرعلی جمالی نے وفاقی وزیرسید خورشید شاہ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے حصے کا پورا پانی فراہم کیا جائے تا کہ نصیرآباد ڈویژن میں زمینداراپنی فصل کاشت کر سکیں میر جان محمد خان جمالی نے اجلاس میں کھیرتھر ینال میں پانی کے شارٹ فال سمیت تحصیل گنداخہ میں پانی کی قلت کے حوالے سیوفاقی وزیرکو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ضلع اوستا محمد کی تحصیل گنداخہ میں اس وقت پینے کیلئے بھی پانی میسر نہیں جسکی وجہ سے وہاں کی کے زمینداروں شدید مشکلات کاسامناکررہی ہے
جس پر وفاقی وزیرسید خورشید شاہ نے میر جان محمد خان جمالی کو یقین دہانی کرائی کہ انشااللہ اس مرتبہ بلوچستان کو انکے حصے کاپوراپانی فراہم کرینگے وفاقی وزیر نے سندھ ایری گیشن انتظامیہ کو سختی سے ھدایت دیتے ہوئے کہا کہ وارہ ینال کو بند کیاجائے اور کھیرتھر ینال پٹ فیڈر ینال کو انکے حصے کا پوراپانی فراہم کیا جائے اس موقع پر پی پی بلوچستان کے صدر میر چنگیز خان جمالی سردار زادہ میر فیصل خان جمالی میر حیدر خان جمالی میر حسن خان جمالی و دیگر موجود تھے واضح رہے کہ میرچنگیز ۔میر فیصل خان جمالی سے علاقائی زمیندار الگ سکھر بیرج گئے جبکہ اسپیکر اور وزیر آپاشی الگ گئے بعد میں اجلاس مشترکہ ہوا زمینداروں نے حکومتی جماعت کو مجبور کر دیا کہ وہ پانی کے لیے کوشش کریں