اسرائیلی شہر تل ابیب میں افریقی ملک ارتریا کے دو پناہ گزین گروہوں میں تصادم اور پولیس کے ساتھ جھڑپوں کے نتیجے میں 100 سے زائد افراد زخمی ہو گئے۔
عرب میڈیا کے مطابق تل ابیب میں ارتریا کے سفارتخانے کے باہر حکومت مخالف ارترین پناہ گزینوں نے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے سفارتخانے میں گھسنے کی کوشش کی جس پر حکومت کے حامی پناہ گزینوں اور مخالفین میں تصادم ہو گیا۔
جھگڑے کے دوران مظاہرین پولیس کی رکاوٹیں توڑ کو سفارتخانے کے اندر داخل ہو گئے اور وہاں توڑ پھوڑ کی، اسرائیلی پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کے شیل فائرکیے جس کے بعد مظاہرین نے پولیس پر بھی حملہ کردیا جس میں 30 سے زائد پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔
اسرائیلی ایمرجنسی میڈیکل سروسز کا کہنا تھا کہ تصادم کے دوران زخمی ہونے والے 114 افراد طبی امداد کیلئے لائے گئے تھے جن میں سے 8 افراد کی حالت نازک ہے۔
واضح رہے کہ 1991 میں آزادی حاصل کرنے کے بعد سے جنوبی افریقی ملک ارتریا میں میں صدر ایسائیس افویرکی حکمرانی کر رہے ہیں، ملک میں سیاسی پارٹیاں ہیں نہ کبھی الیکشن ہوئے، پارلیمنٹ، خودمختار عدالتوں، اور سول سوسائٹی آرگنائیزیشنوں کا بھی کوئی وجود نہیں ہے جبکہ پریس اور اظہار رائے کی آزادی پر سخت پابندیاں ہیں، جس وجہ سے ارتریا سے لوگ فرار ہوکر اسرائیل سمیت دوسرے ممالک میں پناہ لینے پر مجبور ہیں۔