ویب ڈیسک
مسلم لیگ (ن) کے رہنماءوزیر داخلہ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہاہے کہ 30اکتوبر کو سیکورٹی فورسز نے غیر قانونی طورپر چمن بارڈر کراس کرنے والی ڈاکٹر اللہ نظر کی بیوی سمیت 4خواتین اور 3 بچوں کو حراست میں لیا تھا جنہیں وزیراعلی بلوچستان نواب ثناءاللہ زہری نے باعزت طورپر انکے اہلخانہ کے حوالے کردیا ہے
ہم بلوچی رسم ورواج کے پاسدار ہیں ہماری جنگ خواتین نہیں مردوں کے ساتھ ہیں ہم میں اور براہمداغ بگٹی ،حیربیارمری جیسے لوگوںمیں یہی فرق ہے کہ ہم خواتین کے سروں پر چادر ڈالتے ہیں نہ کہ انہیں نشانہ بناتے ہیں
افغانستا ن کی سرزمین اور ریاست دونوں ہمارے خلاف استعمال ہورہی ہیں ،یہ بات انہوں نے جمعہ کو وزیراعلی سیکرٹریٹ میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی
انہوںنے کہاکہ بلوچستان کی رسم ورواج کو مدنظر رکھتے ہوئے وزیراعلی بلوچستان نے تمام خواتین اور بچوں کو خصوصی طورپر وزیراعلی ہاﺅس بلایا اور خواتین کے سرپر بلوچی رواج کے مطابق چادر ڈالی اور انہیں باعزت طریقے سے انکے اہلخانہ کے حوالے کیا جہاں سے ڈاکٹر اللہ نظر کی بیوی اپنے بھائی مہراللہ کے ہمراہ کراچی روانہ ہوگئی ہے
آج ہم نے ثابت کردیا کہ بلوچستان کے اصل وارث او ربلوچی رسم ورواج کے ہم پاسدار ہیں،شرپسند بلوچستان کی خواتین پر لینڈ مائنز سے حملے کرتے ہیں اور ہماری ماﺅں بہنوںکو شہید کرتے ہیں
لیکن ہم انکی بہنوں کے سروںپر چادر ڈال کر انکی حفاظت کررہے ہیں کیونکہ ہماری جنگ مردوں سے ہیں خواتین سے نہیں
افغانستان کی سرزمین اور ریاست دونوں ہمارے خلاف استعمال ہورہی ہے ہم نے اس سال فروری سے اب تک 11ہزار لوگوں کو غیر قانونی طورپر بارڈر کراس کرنے پر گرفتار کیا