جمعیت علماء اسلام کے صوبائی جنرل سیکرٹری ملک سکندرخان ایڈوکیٹ نے صوبائی سیکرٹریٹ میں مختلف وفودسے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ کشمیریوں اور پاکستانیوں کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں قائدجمعیت کی اپیل پرتمام اضلاع میں آج یکجہتی کشمیر ریلیاں نکالے گی ۔
ان خیالات کااظہارانہوں نے صوبائی سیکرٹریٹ میں مختلف وفودسے گفتگوکرتے ہوئے کیاملک سکندرخان ایڈوکیٹ نے کہا کہ کشمیری آزادی کی جنگ صدیوں تک لڑیں گے اور بھارت کو گھٹے ٹیکنے پر مجبو ر کریں گے عوام کی کشمیر کے ساتھ وابستگی کلمہ طیبہ کی بنیا د اور تقسیم برصغیر کے نامکمل ایجنڈے کی بنیاد پر ہے ۔
انہوں نے کہا کہ 1947سے پاکستان زندہ باد کے نعرے سری نگر سے اٹھ رہے ہیں اور گلی کوچوں میں سبزہلالی پرچم لہرا کر وہ اپنے پاکستانی ہونے کا ہر روز اظہار کرتے ہیں کشمیری نوجوانوں کی شہادت نے واضح کردیا ہے کہ کشمیری اپنی آزاد ی کی جنگ صدیوں تک لڑسکتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ بھارت80۔ ہزار سے زائد کشمیریوں کو شہید کرچکامگر استقامت ہے کشمیری ماوں کی جو اپنے بچوں کی شہادت پر فخر کرتی ہیں لیکن عالمی برادری کی بے حسی افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔
انہوں نے کہاکہ کشمیری بھائیوں سے یوم یکجہتی کلمہ طیبہ کی بنیاد پر عزم کا اظہار ہے۔جس سے پیچھے نہیں ہٹا جاسکتا،کبھی حکمران سستی کا مظاہرہ کربھی لیں توعوام کے دل کشمیریوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دیا جائے، عوام کی امنگوں کے مطابق فیصلہ کیا جائے۔
نہتے عوام پر مظالم کیخلاف شدید رد عمل کی ضرورت، یوم یکجہتی کشمیر پر قراردادیں منظور کی جائیں، جنوبی ایشیاکا پائیدار امن بھی مسئلہ کشمیر سے جڑا ہے ، انتہائی تعجب کہ پوری دنیاکشمیر بارے سنگین اقدامات کی مذمت کررہی ہے وہ مسلسل کشمیر ، ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر بے گناہ لوگوں کو نشانہ بنایاجارہاہے ۔
پاکستان موثر سفارتکاری کے ذریعے سب سے بڑی جمہوریت کے دعویدارملک میں عوام پر بے پناہ مظالم کو بے نقاب کرے انہوں نے اعلان کیا کہ یوم یکجہتی کشمیر بھرپور طریقے سے منایا جائیگا اور مظلوم کشمیریوں بھائیوں سے بھرپور اظہار یکجہتی کیا جائیگا 1947ء سے اب تک مقبوضہ کشمیر میں حق آزادی کیلئے جدوجہد کرنیوالے عوام پر سفاکیت جاری ہے لیکن افسوس اور تعجب کہ کشمیری عوام کی مظلومیت عالمی اداروں کو کیوں نظر نہیں آتی، انسانی حقوق ، اقوام متحدہ اور دیگر عالمی تنظیمیں کیوں خاموش ہیں گزشتہ چند ماہ میں سینکڑوں کشمیری ایک مرتبہ پھر شہید کردیئے گئے۔
پیلٹ گنزکے استعمال سے جوانوں کے ساتھ بزرگ شہریوں ، خواتین اور بچوں تک کو نشانہ بنایاگیا اور بینائی سے محروم کردیاگیا لیکن کسی کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی، حکومت مسئلہ کشمیر کو مزید موثر انداز میں اٹھائے، کشمیریوں کی اخلاقی ، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے 70 سال سے مظلوم کشمیری عوام پر ریاستی جبر و تشدد اور ظلم کے پہاڑ تو ڑ کر زیر کرنے کی ناکام کوشش کی جارہی ہے،
لیکن کشمیریوں کا جذبہ آزادی کم ہونے کی بجائے مزید مضبوط اور بھرپور طریقے سے ابھر کر سامنے آیاہے اور یہ بھرپور عوامی جدوجہد کا روپ دھار چکاہے ،مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کیا جائے اور تمام فریقوں کو ان کی خواہشات کا احترام کرنا چاہیے،حکومت پاکستان کو بھی اس سلسلے میں بھرپور اور موثر انداز میں سیاسی، سفارتی اور اخلاقی جرات کا مظاہرہ جاری رکھنا ہوگا۔