نوشکی میں سیلاب کا پانی کئی کلیوں میں داخل ،متاثرین اونچے مقامات پر پناہ لینے پر مجبور

رپورٹ………برکت زیب
بارشوں کے سیلابی ریلوں نے بلوچستان کے مختلف اضلاع کومتاثر کیا ہے اور بعض اندازوں کے مطابق گزشتہ پندرہ سالوں میں ایسی صورتحال سامنے نہیںآئی جتنی بارشیں اور برفباری ہوئی دیگر علاقوں کی طرح

ضلع نوشکی کے متعدد علاقوں یونین کونسل انام بوستان ،کلی مہراللہ ،کلی ناصرخان،کلی سردارعبدالصمد ،کلی مراد علی ،کلی سلطان شاہ ،کلی درزی چاہ ،گیدی ڈاک،کلی خان محمد میں سیلاب کا پانی داخل ہوگیا اور سینکڑوں لوگ متاثر ہوئے ہیں ،

بور نالہ میں طغیانی کی کیفیت ہے اور پانی کی سطح 17فٹ بلندہوگئی ہے ایری گیشن حکام کے مطابق نالے سے نو ہزار کیوسک پانی کا ریلہ گزررہا ہے سیلابی پانی کے باعث مذکورہ علاقوں کا زمینی رابطہ منقطع ہوچکا ہے کلی درزی چاہ میں حفاظتی بند ٹوٹنے سے پانی شہر میں داخل ہوگیا

کمشنر رخشان ڈویژن نصیر احمد ناصر نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے سیلابی ریلے سے یوسی ڈاک اوریوسی انام بوستان ڈاک متاثر ہوئے ہیں سیلاب ریلوں سے 15 کے قریب دیہات متاثر ہوئے ہیں
ایک ہزار کے قریب افراد سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں

جو لوگ سیلاب میں پھنسے ہیں انہیں نکالنے کی بھرپور کوشش کی جائیگی مختلف علاقوں سے سیلابی پانی بورنالہ میں داخل ہونے سے سیلابی پانی اوور لوڈ ہوا،لوگوں کو ریسکیو کرنے کے لئے فوری ہیلی کاپٹر کی ضرورت ہے ، پی ڈی ایم اے سے ہیلی کاپٹر طلب کیا ہے جو جلد پہنچ رہے ہیں،

یہ بھی پڑھیں
1 of 8,938

جلد ہیلی کے ذریعے سیلاب متاثرین کو ریسکیو کریں گے ، آج سے امدادی سامان خوراک، ٹینٹ اور اشیاء خوردونوش کی فراہمی شروع کردینگے کل کچھ متاثرہ دیہاتوں کے متاثرین کو ریسکیو کیا گیا جن کو ٹینٹ اور دیگر ضروری اشیاء فراہم کرکے ڈاکٹروں کا میڈیکل ٹیمیں اور ادویات روانہ کردی گئی ہیں

دوسری جانب صورتحال ابتر ہے اور کئی علاقوں میں کوئی ریلیف نہیں پہنچ سکی اور مکینوں نے رات کھلے آسمان تلے گزاری اور سیلابی ریلوں نے گھروں

کمشنر رخشان ڈویژن نصیر احمد ناصر

کا سامان بہاکر لے گیا اور جبکہ مکین اپنا کچھ سامان بچانے میں کامیاب رہے

علاقہ مکینوں کے مطابق افغانستان اور بلوچستان کے سرحدی علاقوں میں پہاڑوں پر بارش کے بعد پانی آرہا ہے جو سیلاب کی صورتحال اختیار کررہا ہے

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.