بلوچستان میں سیلاب سے 13افراد جاں بحق ہوئے

ویب ڈیسک

بلوچستان میں سیلاب سے متاثرہ افراد کی امداد کا سلسلہ جاری ہے بعض علاقوں میں تاحال امداد نہ پہنچ سکی قلعہ عبداللہ میں امدادی سامان کی فراہمی شروع کردی گئی پشین میں سیلاب کا پانی بعض علاقوں میں موجود ہے

زیارت لورالائی شاہراہ مین شاہراہ تاحال بند ہے مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے قلعہ عبداللہ میں قلعہ عبداللہ سٹی میں ابتدائی اندازے کے مطابق دو سو گھر مکمل منہدم ہوچکے ہیں جبکہ ضلع بھر میں دو ہزار مکانات منہدم اور متاثر ہوئے ہیں

ڈپٹی کمشنر قلعہ عبداللہ شفقت انور شاہوانی کے مطابق نقصانات کا اندازہ لگانے کیلئے سروے کاکام جاری ہے اب تک 14ٹرک سامان پہنچادیا گیا ہے اور 8ٹرکوں کاسامان متاثرین میں تقسیم کردیا گیا ہے

یہ بھی پڑھیں
1 of 8,946

وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے بھی گزشتہ روز لورالائی سے زیارت ،قلعہ عبداللہ ،قلعہ سیف اللہ اور پشین کا فضائی دورہ کیا اور صورتحال کاجائزہ لیا ،وزیراعلیٰ کے ہمراہ صوبائی وزراء اصغر خان اچکزئی ،میر ضیاء لانگو ،زمرک اچکزئی بھی تھے

وزیراعلیٰ جام کمال نے میڈیا کو بتایا کہ بارش اور سیلاب سے بڑے پیمانے پر نقصانات ہوئے ہیں ،آٹھ سے دس ہزار کے درمیان مکانوں کونقصان پہنچاہے حکومت برفباری اور بارش سے متاثرہ افراد کو تنہا نہیں چھوڑیگی حکومت ایمرجنسی کی بنیاد پرامدادی کاموں میں مصروف ہے

پراونشل ڈیزاسٹر منیجمنٹ کے مطابق حالیہ بارشوں کے نتیجے میں اب تک بلوچستان میں جاں بحق افراد کی تعداد 13ہوگئی ہے جبکہ 12افراد زخمی ہوئے ہیں جاں بحق ہونے والے افراد کاتعلق خضدار، پشین، چمن وصوبے کے دیگر اضلاع سے ہے سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں

صوبے کے متاثرہ اضلاع میں راشن پہنچا دیا گیا ہے تمام نیشنل ہائی ویز بحال ہو چکی ہیں جبکہ صوبے کے پہاڑی علاقوں میں راستے کلیئر کرنے کا کام جاری ہے

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.