رپورٹ ۔۔۔۔۔فاروق بلوچ
چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کی حمایت میں الفتح پینل، خان پینل، ریکی قومی اتحاد، پی ٹی آئی، بی این پی عوامی ،تاجر برادری، ہندو برداری ودیگر قبائلی عمائدین اور شہریوں کی جانب سے حمایت میں ریلی کا انعقاد ہٹانے کے فیصلے کی مذمت
چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کا آبائی ضلع چاغی کے ہیڈ کوارٹر دالبندین میں ایک بہت بڑی ریلی نکالی گئی ریلی دالبندین شہر کے مختلف شاہراوں پر گشت کیا اور مرکزی چوک پر جلسے کی شکل اختیار کی
جلسے سے مقررین نے خطاب کرتے کہا کہ صادق سنجرانی کو اپنی آئینی مدت پوری کرنے دی جائے صادق سنجرانی کو عہدے سے ہٹانا چاغی اور بلوچستان کے لوگوں کے ساتھ نا انصافی ہے
انکا کہنا تھا کچھ سیاسی ناقدین ہے جو شروع دن سے صادق سنجرانی سے تعصب رکھتے ہیں ہم انھیں بتانا چاہتے ہیں پہلی بار چیئرمین سینٹ بلوچستان کے ایک پسماندہ ضلع سے منتخب ہوا ہے اسے بھی اپوزیشن نے منتخب کیا اب وہی اپوزیشن اپنی ذاتی انا کی خاطر صادق سنجرانی کو ہٹانے کی کوششوں میں مصروف ہیں صادق سنجرانی کو ہٹانے سے بلوچستان کے لوگوں میں سخت تشویش پائی جاتی ہے
اس سے قبل بھی ظفر اللہ جمالی کو وزیر اعظم بنا کر پھر ہٹا دیاگیا ایک طرف بلوچستان کی پسماندگی کو دور کرنے کی باتین کررہے ہیں اور دوسری طرف چیئرمین سینٹ کی نشست پر ایک بلوچ کو برداشت نہیں کرسکتے صادق سنجرانی ایوان با اعلی کو غیر جانبداری کے ساتھ چلا رہے ہیں
بلوچستان اور چاغی کی پسماندگی اور بہتر انداز میں اپنے صوبے کی نمائندگی کررہے ہیں ہم اپوزیشن جماعتیں اور آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری سے پر زور مطالبہ کرتے ہیں کہ اپنے اس فیصلے پر نظر ثانی کرکے چیئرمین سینٹ کے خلاف عدم اعتماد لانے کا فیصلہ واپس لیں
بصورت دیگر جس طرح آج چاغی اور بلوچستان کے مختلف اضلاع میں لوگ سرآپا احتجاج ہے صادق سنجرانی کو ہٹانے سے اس وقت بلوچستان کے لوگوں میں سخت ایک بے چینی پائی جاتی ہے جو آنے والے دور میں صادق سنجرانی کو ہٹانے والے اپوزیشن پر عائد ہوگی ریلی میں بڑی تعداد میں قبائلی عمائدین سیاسی جماعتوں کے کارکنان تاجر برادری ودیگر شریک تھے ۔