ویب ڈیسک
ٹیکسلا:
ٹیکسلا میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما و سابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ اب حکومت میں نہیں تو کوئی یہ نہ سمجھے کہ میں پارٹی پر تنقید شروع کر دوں گا، میں حکومت میں نہیں لیکن میری پارٹی حکومت میں ہے،مریم نواز اپنے بیان کی وضاحت خود کر سکتی ہیں،پارٹی میں مثبت تنقید بھی ہو تو وہ جمہوریت کے مطابق ہے،پارٹی کے اندر بھی احتساب کیا جائے تو یہ بہت بہتر عمل ہے،
سیاست میں اب کارکردگی پر کوئی بات نہیں کرتابس چوکے چھکے مارتے ہیں، پاکستان عالمی قوانین کا پابند ہے۔وہ ہفتہ کو ٹیکسلا میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ مردم شماری کے بعد آئینی ترمیم قومی ذمہ داری ہے، یہ کسی ایک جماعت کا نہیں پورے پاکستان کا مسئلہ ہے،آئندہ ہفتے آئینی ترمیم پاس ہو ں تا کہ حلقہ بندی کی جا سکے، 15ارب سے زائد کے ترقیاتی کام ہو چکے ہیں اور بہت سے ابھی جاری ہیں، یہ معاملات اب میں خود دیکھ رہا ہوں۔ مردم شماری کے بعد آئینی ترمیم قومی ذمہ داری ہے، یہ کسی ایک جماعت کا نہیں پورے پاکستان کا مسئلہ ہے
انہوں نے کہا کہ میری عدالتوں کے بارے میں رائے کا سب کو پتہ ہے، اب میں حکومت میں نہیں تو کوئی یہ نہ سمجھے کہ میں پارٹی پر تنقید شروع کر دوں گا،بہت ساری خبریں جو آئی ہیں وہ درست نہیں ہوتیں، کسی وزیر کےلئے کہنا کہ کام کیا یا نہیں یہ مناسب نہیں ہے، وزارت سے مستعفی ہونے کے بعد اپنی کارکردگی پر روشنی ڈالی تھی، میں حکومت میں نہیں لیکن میری پارٹی حکومت میں ہے،پریس کانفرنس سے پہلے پارٹی چھوڑنے والا ہوں کی افواہیں اڑ گئیں۔
انہون نے کہا سیاست میں اب کارکردگی پر کوئی بات نہیں کرتابس چوکے چھکے مارتے ہیں، اب یہ رہ گیا ہے کہ کس نے کس کو تھپڑ مارا اور کس کو گالی دی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان عالمی قوانین کا پابند ہے، قومی شناختی کارڈ سے متعلق سخت گیر پالیسی اختیار کی تھی، ٹک ٹک کر کے کھیل رہا ہوں آپ مجھ سے چوکا لگوانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز اپنے بیان کی وضاحت خود کر سکتی ہیں، ایک کور کمیٹی بنی جس میں کسی اسٹیج پر مریم کا نام نہیں تھا، پارٹی میں مثبت تنقید بھی ہو تو وہ جمہوریت کے مطابق ہے،پارٹی کے اندر بھی احتساب کیا جائے تو یہ بہت بہتر عمل ہے۔