ویب ڈیسک
اسلام آباد۔۔۔
سینیٹ کی فنکشنل کمیٹی برائے مسائل کم ترقی یافتہ علاقہ جات کے چیئرمین سینیٹر عثمان خان کا کڑ نے گیس پر ٹیرف میں رعائت کے حوالے سے سینیٹ( ایوان بالاء) سے متفقہ طور پر منظو ر ہونے والی قرار داد پر عملدرآمد نہ کرنے پر ناراضگی کا اظہار
گیس پیداوارہماری صوبے میں گیس موجود نہیں اور بعض اضلاع جہاں درجہ حرارت منفی 18 تک ہوتا ہے او ر گیس پریشر کم ہے
سینیٹ کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں اوگراحکام کو بھی طلب کر لیا ۔
سینیٹر میر کبیرمحمد نے کہا کہ ایوان بالاء میں بلوچستان میں کم گیس پریشر کا معاملہ بار باراٹھانے پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے گیس پریشر میں اضافے اور ٹیر ف میں رعائت پر رضامندی کا اظہار کیا تھا
سینیٹ( ایوان بالاء )سے منظور شدہ قرار داد پر عمل نہ ہوتو پہلے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر بھوک ہڑتال کرونگا، مطالبہ منظور نہ ہونے کی صورت میں سینیٹ کی نشست سے مستعفی ہوجاؤں گا
گیس چوری میں سوئی سدرن کا اپنا عملہ ملوث ہے۔ سینیٹر نثار محمد نے کہا کہ ایل پی جی ایئر مکس پلانٹس انتہائی مہنگے ہیں ، کچھ عرصہ کے بعد صارفین کو ادائیگی ڈالروں میں کرنی پڑے گی ۔
بلوچستان میں صوابدیدی فنڈز کیوں استعمال نہیں کیے جاتے ۔ مالاکنڈ ، شانگلا ، نادرن ایریاز میں گیس نہ ہونے کہ وجہ سے جنگلات کی کٹائی تیزی سے ہورہی ہے ۔
سینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی کہا کہ صدیوں پرانے قیمتی صنوبر کے جنگلات گیس نہ ہونے کی وجہ سے کاٹے جارہے ہیں ، پاک ایران گیس پائپ لائن سے ملحقہ اضلاع میں گیس پائپ لائن بچھائی جائے ۔
کو ئٹہ و بلوچستان میں گیس کا مسئلہ حل نہ ہو تو شدید احتجاج کریں گے۔ سینیٹر ثمینہ سعید نے کہا کہ ضلع مانسہرہ کے دور دراز علاقوں میں گیس فراہمی منصوبہ جات کے افتتاح تو ہو رہے ہیں لیکن گیس فراہم نہیں کی جارہی ۔
عثمان خان کا کڑنے کہا کہ کم ترقی یافتہ علاقہ جات سے 95فیصد گیس پیدا ہوتی ہے ۔ لیکن پانچ فیصد علاقوں میں بھی گیس کنکشن نہیں کم ترقی یافتہ علاقوں میں 60 سے70 فیصد آبادیوں کو گیس پائپ لائن فراہم کی جائے
خراب نظام کی درستگی کی ضرورت ہے اور محکمہ کے ملازمین کی ملی بھگت کا بھی خاتمہ کرنا ہوگا۔ھمارے صوبہ میں گیس کا استعمال زندگی بچا نے کیلئے ہے۔گیس پیداواری علاقوں کے گرد نواح میں گیس فراہم کی جائے ،
ایم ڈی ایس ایس جی پی ایل نے بتایا کہ کل 30 ایئر مکس ایل پی جی پلانٹس میں سے28 بلوچستان اور دو سندھ میں لگائے جائیں گے۔بلوچستان کے 10 پلانٹس کا ٹینڈر کر دیا گیا ہے او رچار پلانٹس نے کام شروع کر دیا ہے ۔
سرد ترین اضلاع میں گیس پریشر بڑھایا جائے گا۔اس سال کوئٹہ پر بھر پور توجہ ہے نئی مردم شماری کے تحت آبادیوں کے فرق کو مد نظر رکھتے ہوئے 15 سال کی منصوبہ بندی کی گئی ہے ۔قلات ، مستونگ میں گیس پریشر کا مسئلہ اگلے سال تک حل ہوجائے گا۔
بلوچستان ہائیکورٹ نے بھی 15 دسمبر تک مہلت دی ہے ۔سینیٹر نثار محمد نے کہا کہ پارلیمنٹ کا تقدس بھی سامنے رکھا جائے ۔پیدا واری علاقوں کا حق پہلا ہے ۔ عدالت کے احکامات پر عمل کی جاتا ہے لیکن پارلیمنٹ کو سنجیدہ نہیں لیا جاتا ۔