کوئٹہ(نیوز ڈیسک)1995سے اب تک منشیات کے 1814مقدمات قائم کیے جبکہ منشیات کے خلاف جہاد میں اب تک 8سرکاری افسران اور ایک پراسیکوٹر شہید ہوچکا ہے مختلف کارروائیوں کے دوران 921افراد گرفتار کیے گئے جن کو سزا ہوچکی ہے
بلوچستان میں دکی میختر لورالائی میں پوست کی فصل کی کاشت کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جارہا ہے
1995سے اب تک منشیات کے 1814مقدمات قائم،منشیات کے خلاف جہاد میں اب تک 8سرکاری افسران اور ایک پراسیکوٹر شہید ہوئے
منشیات کی فصل کو کاشت کرنے کیلئے افغانستان سے لوگ آتے ہیں،16 فیکٹریاں بلوچستان کے علاقے گلستان میں تباہ کی گئیں
اے این ایف 1415 ہیلپ لائن قائم ہے
اکاون ٹن منشیات دو ہزار اٹھارہ میں نذر آتش کی گئی،دیگر فصلوں کے ساتھ اب سال میں تین مرتبہ کاشت کی جارہی ہے
بلوچستان کو پاپی فری بنانے کیلئے اقدامات اور جرگے کئے جاتے ہیں بلوچستان سے فروٹ کی نقل وحمل میں بھی منشیات سمگل ہوتی ہے
غربت کی وجہ سے بھی منشیات پھیلا رہی ہے،
وسائل کی کمی کی وجہ سے انٹیلی جنس معلومات پر اکتفا کیا جاتا ہے قبرستانوں میں بھی منشیات چھپائی جاتی ہے،نمائندہ اے این ایف
ساحلی علاقوں اور سرحدی علاقوں میں خار دار تار لگائی جارہی ہے ،افرادی قوت کی کمی کے باوجود منشیات ہر قابو پانے کی کوشش کررہے ہیں
بلوچستان میں ایسے علاقوں میں پاپی کاشت ہوتی ہے جہاں ہر ایک کی رسائی نہ ہو
ڈائریکٹر اے این ایف بریگیڈیئر عاقب نذیر چوہدری، جوائنٹ ڈائریکٹر لیفٹیننٹ کرنل ملک سرفراز اور ڈپٹی ڈائریکٹر آپریشن میجر محمد نوید عالم کی صحافیوں کو بریفنگ
اے این ایف لوگوں میں منشیات کے خلاف شعور اجاگر کرنے کے لئے بھی اقدامات کررہی ہے مہم کو کامیاب بنانے کے لئے میڈیا اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔
اطلاعات فراہم کرنے والوں کے نام خفیہ رکھا جاتا ہے۔