وزیر اعلی بلوچستان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے بعد چاغی انتظامیہ کی تبدیلیاں

رپورٹ فاروق سیاہ پاد رند

وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا تحریک کا اعلان ہوتے ہی ضلع چاغی میں سرکاری افسران کے تبادلے شروع ہوگئے

ڈپٹی کمشنر چاغی شہک بلوچ کا ایک ہفتے میں دوبار تبادلہ اور منسوخی ہوئی

پی ایچ ای عبدالمطلب بلوچ کا تبدلہ اوراسسٹنٹ کمشنر دالبندین حبیب اللہ موسی خیل کا تبادلہ ہوا

ذرائع کے مطابق اور بہت سے افسران کی تبدیلی باقی ہے

تحریک عدم اعتماد کے بعد ضلع چاغی میں خوب موضوع بحث جاری ہے

گزشتہ روز وزیر اعلیٰ بلوچستان کے معاون خاص سخی میر امان اللہ خان نوتیز ی کی خبر مختلف نیوز چینلز پر نشر ہوئی

وزیر اعلیٰ بلوچستان نے اسے مشیر برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن سے فارغ کردیا ہے جسے سیاسی مخالفین نے سوشل میڈیا پر خوب کوریج کی

مگر ایم پی اے میر امان اللہ خان نوتیز ی کے ذرائع نے بتایا عدم اعتماد کے کاغذ پر دستخط کرنے سے پہلے وہ اپنی عہدہ سے سبکدوش ہوگئے تھے

ضلع چاغی وہ واحد ضلع ہے جہاں موجودہ بلوچستان کی سیاسی صورتحال ہوٹلوں فٹ پاتھوں مارکیٹوں میں خوب موضوع بحث ہے

ضلع کے بعض سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے ساڈھے چار سال تک اقتدار میں رہنے کے بعد اچانک وزیر اعلی کے خلاف عدم اعتماد لانا حیران کن ہے

مگر مقامی صاحب اقتدار کے حمایتوں کا کہنا ہے وزیر اعلیٰ نے تمام ایم پی ایز کو بے اختیار کردیا تھا کوئی بھی کام نہیں ہورہا تھا

بحر حال اب نو جنوری دور نہیں ہے بہت جلد دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوجائیگا

یہ بھی پڑھیں
1 of 8,921
You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.