چاغی ضلع کو اسکالرشپ سے محروم کرنا ناانصافی ہے: تعلیمی ماہرین کا وزیر اعلیٰ بلوچستان سے مطالبہ

رپورٹ: فاروق رند

 صوبائی حکومت کی جانب سے چاغی ضلع کو اسکالرشپ سے محروم کرنا ایک ناقابل برداشت عمل ہے، جو کہ تعلیمی ماہرین اور مقامی عوام کے لیے شدید تشویش کا باعث بن رہا ہے۔

 چاغی ضلع بلوچستان کا ایک  ایسا علاقہ ہے جو تعلیمی لحاظ سے شدید پسماندگی کا شکار ہے، اور صوبائی حکومت کا فیصلہ اس پسماندگی کو مزید بڑھا رہا ہے۔

بلوچستان کے وزیر اعلیٰ کی جانب سے چیف منسٹر شہداء میموریل اسکالرشپ کے تحت 11 اضلاع کے طلباء کو بہاولپور کے صادق پبلک اسکول میں تعلیم حاصل کرنے کے مواقع فراہم کیے گئے ہیں۔

تاہم، یہ فیصلہ چاغی جیسے پسماندہ ضلع کو نظرانداز کرتا ہے، جو قدرتی معدنی وسائل سے مالا مال ہونے کے باوجود ہر دور میں تعلیمی ترقی کے حوالے سے پچھڑتا رہا ہے۔

تعلیمی ماہرین اور مقامی افراد کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ ناانصافی ہے اور چاغی کے طلباء کو تعلیمی مواقع سے محروم رکھنا ان کے مستقبل کے لیے انتہائی نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔

چاغی کے عوام نے وزیر اعلیٰ بلوچستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے فیصلے پر نظرثانی کریں اور اس اسکالرشپ میں چاغی کو شامل کریں تاکہ یہاں کے طلباء اور طالبات کو بھی تعلیمی فوائد حاصل ہوں اور وہ اپنے ضلع کی ترقی میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔

تعلیمی ماہرین کا کہنا ہے کہ چاغی کے طلباء اور طالبات کو اسکالرشپ جیسے مواقع ملنا ضروری ہیں تاکہ وہ اپنی تعلیمی بنیاد مضبوط کر سکیں اور بلوچستان کی ترقی میں حصہ لے سکیں۔

اگر اسی طرح چاغی کے ساتھ ناانصافی کی جاتی رہی تو مقامی افراد اپنے بچوں کے مستقبل کے لیے احتجاج کرنے کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.