گوادر کی سرحد

تحریر ؛ احمد رضا بلوچ

یہ بھی پڑھیں
1 of 8,917

بلوچستان کے بندرگاہی شہر گوادر میں باڑ کی تعمیر نے بلوچ عوام میں بڑے پیمانے پر غم و غصے اور تشویش کو جنم دیا ہے یہ دیوار، جو مبینہ طورپر شہر کی سرحدوں کو محفوظ بنانے کے لیے بنائی جا رہی ہے یہ جبر کی علامت اور پہلے سے کمزور بلوچ آبادی کو مزید پسماندہ کرنے کا ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔
بلوچوں کے لیے باڑ محض ایک جسمانی رکاوٹ نہیں ہے یہ ان کی آبائی زمینوں اور باقی علاقوں کے درمیان ایک استعاراتی تقسیم کی نمائندگی کرتا ہے یہ حکومت کی امتیازی پالیسیوں اور بلوچوں کی آواز کو خاموش کرنے کی کوششوں کی واضح یاد دہانی ہے۔
دیوار کی تعمیر پہلے ہی سینکڑوں خاندانوں کے بے گھر ہونے کا باعث بنی ہے جو اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہو چکے ہیں دیوار نے بلوچ عوام کی نقل و حرکت کو بھی محدود کر دیا ہے، جس سے ان کے لیے خوراک، پانی اور صحت کی بنیادی ضروریات تک رسائی مشکل ہو گئی ہے۔
گوادر میں حکومتی اقدامات کوئی نئی بات نہیں ہے وہ جبر اور پسماندگی کے اس بڑے نمونے کا حصہ ہیں جس کا بلوچ کئی دہائیوں سے سامنا کر رہے ہیں بلوچوں کو جبری گمشدگیوں، ماورائے عدالت قتل اور تشدد کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے، یہ سب ریاست اور اس کی سیکیورٹی ایجنسیوں کی طرف سے جاری ہے۔
گوادر میں باڑ کی تعمیر حکومت کی بلوچ دشمن پالیسیوں کی واضح مثال ہے یہ بلوچوں کو مزید الگ تھلگ اور پسماندہ کرنے اور ان کی روح اور شناخت کو کچلنے کی کوشش ہے۔
میں تمام بلوچوں سے اپیل کرتا ہوں کہ اس ناانصافی کے خلاف اٹھائیں اور گوادر کی باڑ کی تعمیر کے خلاف آواز بلند کریں ہمیں حکومت کی جابرانہ پالیسیوں کے خلاف مزاحمت کا راستہ اپنانا چاہیے ہمیں اپنے حقوق، اپنی سرزمین اور اپنی خودمختاری کے لیے لڑنا چاہیے۔
گوادر کی دیوار محض ایک جسمانی رکاوٹ نہیں ہے یہ بلوچ عوام اور ان کے حقوق کے لیے حکومت کی عدم توجہی کی علامت ہے یہ ایک یاد دہانی ہے کہ بلوچوں کو اس ملک کا مساوی شہری نہیں سمجھا جاتا اور ان کی جان و مال کی قدر نہیں کی جاتی۔
ہمیں اس ناانصافی کو بلاوجہ نہیں چھوڑنا چاہیے ہمیں اٹھنا چاہیے اور اپنا حق مانگنا چاہیے ہمیں یہ مطالبہ کرنا چاہیے کہ باڑ کی تعمیر کو فوراً رکوانا چاہییے اور حکومت بلوچ عوام کے ان کی آبائی زمینوں کے حق کو تسلیم کرے۔
خاموشی کا وقت ختم ہو گیا ہے اب عمل کا وقت ہے آئیے اٹھیں اور اپنی خودمختاری اپنی سرزمین اور اپنے حقوق کے لیے لڑیں۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.