بلوچستان24
بلوچستان کے ملازمین کا دیرینہ مسئلہ حل ہوگیا ،صوبائی حکومت نے انتہائی اہم پالیسی منظور کرلی اب ملازمین کا علاج آسان ہوگا
محکمہ صحت حکومت بلوچستان کے اعلامیہ کے مطابق وزریر اعلیٰ بلوچستان کی منظوری سے سرکاری ملازمین کے علاجہ و معالجہ کے اخراجات سے متعلق نئی پالیسی فوری طور پر نافذ کردی گئی۔ یہ پالیسی محکمہ صحت بلوچستان نے وزیر اعلیٰ بلوچستان کو ملازمین کے مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کی تھی۔
نئی پالیسی کے مطابق سرکاری ملازمین اور ان پر انحصار کرنے والے ان کے خاندان کے افراد کے پچاس ہزار روپے تک کے میڈیکل کلیمز کی منظوری کا اختیار ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ کو دے دیا گیا ہے۔
دس لاکھ تک کے کلیمز کی منظوری محکمہ کا انتظامی سیکریٹری دے سکے گا اور بیس لاکھ روپے تک کلیمز کی منظوری کا اختیار چیف سیکرٹری کو حاصل ہوگا جبکہ بیس لاکھ سے زائد کے میڈیکل کے کلیمز منظوری کے لئے وزیراعلیٰ کو پیش کئے جائیں گے۔
علاوہ ازیں ایمرجنسی کی صورت میں ریفر کے بغیر ان ڈور مریضوں کے کیسز کے بیس لاکھ روپے تک کے کلیمز کی منظوری چیف سیکریٹری جبکہ بیس لاکھ مالیت سے اوپر کلیمز کی منظوری وزیراعلیٰ دیں گے۔
نئی پالیسی کا اطلاق فوری طور پر ہوگا۔ اس اقدام کا مقصد میڈیکل کلیمزکے زیر التواء کیسز کوفوری طور پرنمٹانا اور غیر ضروری التوا کا روک تھام ہے۔
اس پالیسی سے صوبہ بلوچستان ک لاکھوں ملازمین میں خوشی کی لہر دوڑ گئی اور انہوں نے وزیر اعلیٰ بلوچستان، وزیر صحت بلوچستان اور سیکرٹری صحت بلوچستان کی کارکردگی کو ستاتے ہوئے کہا ہے کو ملازمین کو علاج و معالجہ میں درپیش رکاوٹوں میں کافی حد تک کمی آئے گی اور اس سے ہزاروں زیر التوا میڈیکل کیسز کو نمٹانے میں آسانی ہوگی۔