بیجنگ(مانیٹرنگ ڈیسک) کرپشن کے خاتمے کے بغیر ملکی ترقی ممکن نہیں اور اس حوالے سے وائٹ کالر کرائم کابھی خصوصی کردار ہے لیکن ان کو شکست دینا بہت مشکل ہے
یہ بڑے بڑے وکیل کو ہاےئر کر لیتے ہیں اس حوالے سے ہمیں چین کی مدد درکار ہے چین وہ ملک ہے جس نے30 سال میں 70 کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا
جو ترقی کی وہ ہمارے لیے مثال ہے اور سی پیک پاکستان کے لئے ایک بہت بڑی نعمت ہے جو بڑی اہمیت کا حامل ہے
ہم پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری لا کر لوگوں کو غربت سے نکالیں گے کہ پاکستانی معیشت دہشت گردی کے خلاف جنگ کی وجہ سے شدید متاثر ہوئی
تاہم اب پاکستانی فوج نے ملک سے دہشتگردی کا خاتمہ کر دیا ہے۔
اتوار کے روز وزیراعظم عمران خان کابیجنگ میں سینٹرل پارٹی اسکول کی تقریب سے خطاب۔
وزیراعظم نے کہا کہ60 کی دہائی میں پاکستانی شرح نمو سب سے زیادہ تھی شمالی کوریا اور ملائشیاء کے لئے پاکستان ایک رول ماڈل تھا
کیونکہ ماضی میں پاکستان کو ایک رول ماڈل طور پر دیکھا جاتا تھا لیکن بدعنوانی نے پاکستان کی ترقی کو بری طرح متاثر کیا۔
اربوں ڈالر ہر سال ترقی پزیر ممالک سے ترقی یافتہ ممالک میں منتقل کر دئیے جاتے ہیں اور اشرافیہ کی کرپشن کے باعث ملک غربت کا شکار ہو جاتا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ بدقسمتی سے حکومتی طبقے کی بدعنوانی اور منی لانڈرنگ نے ملک کے لیے مسائل پیدا کیے اور حکمرانوں کی کرپشن کی وجہ سے پاکستان کی ترقی تباہ ہوئی
اور انہی وجوہات کو دیکھتے ہوئے 1996 میں بدعنوانی کے خلاف اپنی سیاسی جدوجہد کا آغاز کیااور کرکٹ کو خیرباد کہہ کر سیاسی جماعت کی بنیاد رکھی
لیکن اس وقت ہماری جماعت کو اہمیت نہیں دی گئی لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ لوگوں میں شعور آتا گیا اور آج تحریک انصاف پاکستان کی سب سے بڑی جماعت بن گئی۔
چین نے ہمیشہ پاکستان کی مدد کی اور ہم بھی چین کی مدد کے لئے ہمیشہ تیار ہیں۔