ویب رپورٹ
کوئٹہ، 06 جون – وزیر اعظم کی ہدایت پر بلوچستان میں زرعی ٹیوب ویلوں کی شمسی توانائی پر منتقلی کے معاملات پر وفاقی حکومت، کیسکو، اور صوبائی حکومت کے اعلیٰ حکام کا ایک مشترکہ اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس میں وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی، وفاقی وزیر مملکت برائے توانائی علی پرویز ملک، سیکرٹری پاور ڈویژن راشد محمود اور دیگر وفاقی و صوبائی نمائندے اور کیسکو حکام شریک تھے۔
اجلاس میں زرعی برقی ٹیوب ویلوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے میں حائل رکاوٹوں اور مشکلات کا جائزہ لیا گیا۔
وفاقی حکومت نے بیک وقت سولر اور برقی نظام چلانے کے خدشات ظاہر کیے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے زرعی ٹیوب ویلوں سے متعلق وفاقی حکومت کے خدشات اور جملہ تصفیہ طلب امور کو باہمی افہام و تفہیم سے حل کرنے پر زور دیا۔
اجلاس میں وفاقی حکومت نے زور دیا کہ شمسی توانائی کے بعد کیسکو سسٹم سے بجلی نہ لی جائے۔
صوبائی حکومت نے وفاقی حکومت کے خدشات دور کرنے کے لیے وقت مانگ لیا اور کہا کہ زمینداروں اور اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد مسئلے کا قابل قبول حل تلاش کیا جائے گا۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان نے تصفیہ طلب امور کے حل کے لیے ٹیم بھیجنے پر وزیر اعظم محمد شہباز شریف کا شکریہ ادا کیا اور یقین دہانی کرائی کہ وفاقی حکومت کے خدشات کو باہمی بات چیت اور مشاورت سے حل کیا جائے گا۔
وفاقی حکومت کے نمائندوں نے وزیر اعلیٰ بلوچستان کی تجاویز سے اتفاق کیا اور کہا کہ شمسی توانائی سے متعلق تمام معاملات باہمی مشاورت سے حل کیے جائیں گے۔
یہ اجلاس بلوچستان کے زرعی شعبے میں توانائی کے مسائل کے حل کے لیے ایک اہم قدم ثابت ہوگا اور شمسی توانائی کی منتقلی سے زمینداروں کو بڑی سہولت حاصل ہوگی۔