چینی جنگجو خاتون پر مبنی فلم ‘مولان’ ریلیز ایک بار پھر روک دی گئی
عالمگیر وبا کورونا وائرس کی وجہ سے والٹ ڈزنی نے ایک بار پھر اپنی نئی آنے والی فلم ’مولان‘ کی ریلیز کی تاریخ کو آگے بڑھا دیا ہے۔
بلوچستان24 نیوز ڈیسک
’مولان‘ فلم دراصل 1998 میں ریلیز ہونے والی فلم ’مولان‘ کا ریمیک ہے اور یہ فلم چین کی جنگجو خاتون کی بہادری کے گرد گھومتی ہے۔
ایکشن فلم ‘مولان’ کو سب سے پہلے رواں سال مارچ میں ریلیز کیا جانا تھا لیکن عالمی وباکے پیشِ نظر فلم کو آئندہ ماہ یعنی 24 جولائی کو سنیما گھروں میں ریلیز کیا جانا تھا۔
لیکن اب ایک مرتبہ پھر فلم کی ریلیز تاخیر کا شکار ہوگئی ہے جس کے بعد اب اس کی ریلیز کی تاریخ کو بڑھا کر 21 اگست کردیا گیا ہے۔
ڈزنی اسٹوڈیو نے ہیروئن کو دنیا کے پانچ بر اعظموں اور ایک ہزار لڑکیوں کے اوڈیشن کے بعد چینی اداکارہ لیویفائے کو مرکزی کردار کے لیے منتخب کیا تھا۔
فلم کی کہانی ’مولان‘ نامی چینی جنگجو لڑکی کے گرد گھومتی ہے، جو چین کی حقیقی جنگجو خاتون تھیں۔ جنہوں نے 25 سال تک مختلف جنگیں لڑیں۔
ہوا مولان سے متعلق کہا جاتا ہے کہ وہ چینی مارشل آرٹ کے مختلف اسٹائل کی ماہر تھیں۔
وبا کی وجہ سے جہاں دنیا کی معیشت پر گہرے اثرات مرتب ہوئے ہیں تو وہیں دنیا بھر میں سنیما گھر بھی بند ہیں جس کی وجہ سے انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔
کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں فلموں کی ریلیز تاخیر کا شکار ہونے کے ساتھ ساتھ فلمی دنیا کے مقبول ترین میلے آسکر، میٹ گالا اور گولڈن گلوب ایوارڈز جیسی تقریبات بھی منسوخ کی جا چکی ہیں۔