کوئٹہ 6اگست۔ صوبائی وزیر لائیواسٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ بخت محمد کاکڑ نے کہا ہے کہ 5 اگست ریاست جموں و کشمیر کی تاریخ میں سیاہ دن ہے ہندوتوا کے فاشسٹ ہندوستان کی وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت نے 5 اگست 2019 کو آرٹیکل 370 اور 35A میں ترمیم کر کے کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کیا جو بین الاقوامی قوانین ،سیکورٹی کونسل اور اقوام متحدہ قراردادوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی قیادت میں یوم استحصال کشمیر کی مناسبت سے نکالی گئی ریلی کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
ریلی نوا کلی سے شروع ہو کر شہر کی مختلف شاہراہوں سے ہوتے ہوئے ڈی سی آفس کوئٹہ پر اختتام پذیر ہوا۔ اپنے خطاب میں صوبائی وزیر لائیواسٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ بخت محمد کاکڑ نے کہا کہ ہندوستان پچھلے 70 سالوں سے مظلوم کشمیریوں کی استحصال کیا جارہا ہے ان کی آبادی کو اکثریت سے اقلیت میں اور جغرافیہ کو تبدیل کیا جا رہا ہے انھوں نے کہا کہ اقوام متحدہ میں کشمیریوں کے خودمختاری کے حق میں کئی قرارداد پاس ہوئے ہیں لیکن بھارت نے ان تمام قوانین کو نظر انداز کر کے کشمیری بھائیوں کو اپنے گھر اور وطن میں پابند سلاسل کیا گیا ہے اور ان کے اوپر مختلف غیر انسانی مظالم ڈالے گئے ہیں لیکن ہم جموں و کشمیر کے لوگوں کی جرات اور بہادری کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے اپنے حق خودارادیت کے حصول کی جہد وجہد میں لازوال قربانیاں دی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کی قربانیاں اور حوصلہ مند مزاحمت ہماری تحریک آزادی کا حصہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے مظالم اور غیر قانونی اقدامات کے خلاف آواز اٹھانا ہماری قومی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لے اور بھارت کو مجبور کرے کہ وہ کشمیری عوام کی خود ارادیت کے حق کا احترام کرے۔