نکا جب ابا کے دستخط شفقت سے محروم ہوگا تب پتہ چلے گا ،حافظ حسین احمد

0

مستقبل میں بھارت سے جنگ کی تاریخ دینے کی بھی ذمہ داری شایدشیخ رشید کے سپرد کردی گئی ہے

یہ بھی پڑھیں
1 of 8,657

دفاعی رازاگر شیخ رشید کے پاس ہیں تو انیل مسرت جیسے لوگوں کے توسط سے وہ راز نہ معلوم کہاں کہاں تک پہنچائے گئے

 جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات اورسابق سینیٹر حافظ حسین احمدنے کہاہے کہ عمران خان نے خو دپرسرمایہ کاری کرنے والے سرمایہ کاروں کو نوازنا شروع کردیا ہے، ”نکا“ جب ”ابا“ کے دست شفقت سے محروم ہوگا تو پھر پتہ چلے گاکہ کتنے گھپلے اور کتنی مراعاتیں اپنے یاروں پر نچھاور کی گئی ہیں، میجر جنرل آصف غفور نے کشمیر کے حوالے سے کھری کھری اورجرات مندانہ باتیں کی ہیں، دفاعی اداروں کی ترجمانی کے دعویدار شیخ رشید ریلوے کے ساتھ ایٹم بم تولنے کے بھی فرائض انجام دے رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ حافظ حسین احمد نے مزید کہا کہ وزیراعظم عمران احمدنیازی نے ان سرمایہ کاروں کونوازنا شروع کردیا ہے جو ان پر سرمایہ کاری کررہے تھے، قومی خزانے کوجس انداز میں لوٹا گیا ہے اسکی حقیقت عوام کے سامنے آچکی ہے، اب یہ کہناکہ 208ارب کا فیصلہ سپریم کورٹ کرے گی لیکن پارلیمنٹ کے ان سیشن ہوتے ہوئے صدارتی آرڈیننس کے تحت ایک ایسے سرمایہ دار کو بھی نوازا گیا جس کوسپریم کورٹ نااہل قراردے چکی ہے، انہوں نے کہا کہ جب ”نکا“ اپنے انجام کو پہنچے گا یا ”ابا“ کے دست شفقت سے محروم ہوگاتوپھر پتہ چلے گا کہ کتنے گھپلے ہوئے اور کتنی مراعاتیں اپنے یاروں پر نچھاور کیں، انہوں نے کہاکہ کشمیر کے حوالے سے وزیر اعظم اور اس کی کابینہ بھڑکیں ماررہی ہے، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ دفاعی ادارے کے ترجمان میجر جنرل آصف غفورنے کشمیر کے حوالے سے کھری کھری اور جرات مندانہ باتیں کی ہیں لیکن دفاعی ادارے کی ترجمانی کادعویدار شیخ رشید جوہر فن مولاہے وہ ریلوے کے ساتھ ایٹم بم تولنے کے بھی فرائض انجام دے رہے ہیں اورمستقبل میں بھارت سے جنگ کی تاریخ دینے کی بھی ذمہ داری شاید ان کے سپرد کی گئی ہے جبکہ انیل مسرت جیسے لوگوں کے توسط سے اس قسم کے دفاعی راز اگر ان کے پاس ہیں تو نہ معلوم وہ راز کہاں کہاں تک پہنچائے گئے ہیں، انہوں نے کہا کہ سستی شہرت کے لیے شیخ رشید جے یو آئی کی قیادت کے خلاف ہزرہ سرائی میں مصروف ہے ہم اینٹ کا جواب پتھر سے دے سکتے ہیں سے اسے اپنے حد میں رہنا چاہئے۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.