گندم کی ہزاروں بوریاں خراب، صوبائی مشیر خوراک میر ضیاء اللہ لانگو نے 22ملازمین کو معطل کردیا

0

کوئٹہ : ویب رپورٹر

صوبائی مشیر خوراک میر ضیاء اللہ لانگو نے سرکاری گودام میں چھاپے کے دوران ملازمین کی عدم حاضری کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے 22 ملازمین کو فوری طور پر معطل کر دیا اور ہزاروں گندم کی بوریاں خراب ہونے پر اظہار برہمی کر تے ہوئے کہا ہے کہ محکمہ خوراک میں غفلت کسی بھی صور ت برداشت نہیں کیا جائیگا اور اگر محکمہ خوراک میں افسران اور ملازمین صحیح معنوں میں کام نہیں کرینگے تو ہم سخت ایکشن لیں گے۔

انہوں نے بروقت متعلقہ حکام کو ہدایت کر دی کہ خراب گندم کی فوری طور پر نیلامی کی جائے قومی خزانے کو کسی بھی صورت نقصان نہیں پہنچائیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ کے علاقے سریاب روڈ میں سرکاری گودام کا اچانک دورے کے موقع پر اظہار خیال کر تے ہوئے کیا۔

یہ بھی پڑھیں
1 of 8,730

اس موقع پر انہوں نے گودام کے مختلف جگہوں کا معائنہ کیا خراب اور سڑے ہوئے گندم پر برہمی کا اظہار کر تے ہوئے کہا ہے کہ اسی لئے تو یہ محکمہ بدنام ہے کہ یہاں محکمہ خوراک میں کوئی بھی ایمانداری سے کام نہیں کر تے سرکاری گودام میں کھڑکیاں اور دروازے نہ ہونے پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ محکمہ خوراک ہر سال کروڑوں روپے فنڈز مختص کر تی ہے مگر یہاں پر کھڑکیاں تک نہیں ہے تو گندم خراب نہیں ہونگے تو اور کیا ہونگے۔

انہوں نے 25 میں سے 22 ملازمین کو غیر حاضری کی بناء پر معطل کر دیا اور کہا ہے کہ بد قسمتی سے ہم اب تک ملازمین کو ڈیوٹیوں پر حاضر نہیں کر سکے تو پھر ہم کیسے اس محکمے کو ٹھیک کرینگے انہوں نے کہا ہے کہ 2009 سے اب تک جو گندم خراب پڑی ہے ان کی فوری طور پر نیلامی کی ہدایت کر دی کہا ہے کہ اس صورتحال میں ہم کسی کو بھی غلط کام کرنے کی اجازت نہیں دینگے ۔

انہوں نے کہا ہے کہ گندم کو خراب کرنے میں جو بھی ملوث پایا گیا ان کے خلاف سخت ایکشن لیا جائیگا انہوں نے فوری طور پر ہدایت کر دی کہ بورڈ اتھارٹی کو بھی دوبارہ فعال کرنے کے لئے چیف سیکرٹری کو لیٹر ارسال کریں گے تاکہ وہ فوڈ اتھارٹی کو بحال کر کے کوئٹہ میں پنجاب کی طرز پر ہوٹلوں پر چھاپے مارے جائے اس موقع پرڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر عالمگیر خان جعفر نے صوبائی مشیر خوراک کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہاں اسٹاف کی کمی ہے اور جو اسٹاف ہے وہ سالوں سے یہاں ڈیوٹی نہیں دے رہے ہیں ہم نے کئی بار متعلقہ حکام کو آگاہ کیا مگر اب تک کوئی کا رروائی نہیں کی گئی۔

انہوں نے کہا ہے کہ پانچ کروڑ روپے منظور ہوئے ہیں لیکن یہاں نہ تو بجلی اور نہ کوئی اور سہولیات اور تمام تر کوششوں کے باوجود کچھ گندم کی بوریوں کو بچا لیا گیا صوبائی مشیر خوراک میر ضیاء اللہ لانگو نے کہا ہے کہ غفلت برتنے پر تمام ملازمین کے خلاف کا رروائی کریں گے اور کسی کو بھی معاف نہیں کیا جائیگا چاہئے وہ کتنا بااثر کیوں نہ ہوں اس محکمہ کو ایک منصوبے کے تحت بدنام کیا گیا ہے۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.