بی ایس پروگراموں کی کامیابی ہماری بولان میڈیکل یونیورسٹی کی تعلیمی معیار، جدید ترین سہولیات، اور تجربہ کار میڈیکل فیکلٹی کے عزم کا ثبوت ہے
پہلی بولان یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز کی جانب سے نرسنگ، میڈیکل لیبارٹری، ڈینٹل اینڈ سرجری وغیرہ کے مختلف شعبوں میں پیش کردہ بی ایس پروگرامز کو متعارف کروانا ایک انقلابی اقدام ہے. پہلی میڈیکل یونیورسٹی سے سالانہ تقریباً دو ہزار طبی ماہرین پیدا کرنے کے خواب کی تعبیر سے ایک نئی تاریخ رقم ہوگی. بہت جلد ہم ہیلتھ کے شعبے میں قومی سطح پر ہزاروں میڈیکل ماہرین اور کمیونٹی ہیلتھ آرگنائزیشنز پیدا کرنے قابل ہو جائیں گے. بی ایس پروگراموں کی کامیابی ہماری بولان میڈیکل یونیورسٹی کی تعلیمی معیار، جدید ترین سہولیات، اور تجربہ کار میڈیکل فیکلٹی کے عزم کا ثبوت ہے
کوئٹہ 7 اگست: گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ بلوچستان کی پہلی بولان یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز کی جانب سے نرسنگ، میڈیکل لیبارٹری، ڈینٹل اینڈ سرجری وغیرہ کے مختلف شعبوں میں پیش کردہ بی ایس پروگرامز کو متعارف کروانا ایک انقلابی اقدام ہے. پہلی میڈیکل یونیورسٹی سے سالانہ تقریباً دو ہزار طبی ماہرین پیدا کرنے کے خواب کی تعبیر سے ایک نئی تاریخ رقم ہوگی. گورنر نے کہا کہ وہ وقت دور نہیں جب ہم ہیلتھ کے شعبے میں قومی سطح پر ہزاروں میڈیکل ماہرین اور کمیونٹی ہیلتھ آرگنائزیشنز پیدا کرنے قابل ہو جائیں گے.
ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج بولان یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز کے دورے کے موقع پر کیا. اس موقع پر وائس چانسلر ڈاکٹر شبیر احمد لہڑی اور پرنسپل سیکرٹری ٹو گورنر بلوچستان ہاشم خان غلزئی بھی موجود تھے. گورنر بلوچستان کو بولان یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز کی کارکردگی اور آئندہ کے لائحہ عمل پر بریفنگ دی جس پر گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ کوئی دیدہ ور ایڈمنسٹریٹر یا سیاست دان اپنے وسیع مگر جدید تقاضوں سے ہم آہنگ “ویژن” کے ذریعے ہی کسی اعلیٰ تعلیمی ادارے کو ایک مضبوط بنیاد فراہم سکتا ہے۔ پھر یہی ادارے آگے سوچنے والے وژن کو واضح کرتے ہوئے حفاظتی تدابیر، تخلیقی صلاحیتوں، اور تنقیدی سوچ کو فروغ دیتے ہیں، اچھے ادارے لوگوں کے معیاری رویے بناتے ہیں اور ہیلتھ کے مجموعی نظام پر مثبت اثرات ڈالتے ہیں جس کے نتیجے میں مذکورہ اداریے عوام کی زندگیوں کو محفوظ بنانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں.
گورنر بلوچستان نے بولان میڈیکل یونیورسٹی کے مختلف حصوں کا معائنہ بھی کیا ہے اور وائس چانسلر اور اس کی پوری ٹیم کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ آپ اپنے پروگراموں میں جدت لانے اور کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائیں. گورنر بلوچستان نے کہا کہ بی ایس کے پیش کردہ پروگرامز کا یہ پہلو بہت خوش آئند ہے مسقبل قریب میں یہاں سے فارغ التحصیل ہونے والے ڈاکٹرز، طبی ماہرین اور پیرا میڈیکل اسٹاف اپنے صوبے اور صوبے سے باہر مختلف ہسپتالوں، ریسرچ لیبارٹریوں اور تشخیصی مراکز میں کام کر سکتے ہیں۔ ان نئے متعارف کئے گئے. بی ایس پروگراموں کی کامیابی ہماری بولان میڈیکل یونیورسٹی کی تعلیمی معیار، جدید ترین سہولیات، اور تجربہ کار میڈیکل فیکلٹی کے عزم کا ثبوت ہے۔