خواتین کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے

رپورٹ ۔۔میر ہزار خان بلوچ

آج خواتین کا عالمی دن منایا جارہا ہے دن منانے کامقصد خواتین کو سیاسی ،معاشی اور سماجی شعبوں میں برابری کی شرکت دینا ہے رواں سال 2019کے دن کاتھیم ،برابری کی سوچ ،سمارٹ تعمیر ،تبدیلی کیلئے اختراعات ہے

گوگل نے عالمی دن کی مناسبت سے اپنا ڈوڈل تبدیل کردیا ڈوڈل پر’عورت‘ لفظ کو 11 مختلف زبانوں میں لکھ کر ڈیزائن کیا ہے جن میں اردو، عربی، ہندی اور فارسی بھی شامل ہے۔

کلک کرنے پر اس میں خواتین کی حوصلہ افزائی کرنے کے لیے 14 عبارتیں بھی مختلف زبانوں میں تحریرپڑھی جاسکتی ہیں جن کا انگریزی ترجمہبھی موجود ہے۔
دن کی مناسب سے وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ آبادی کا نصف حصہ خواتین پر مشتمل ہے اور نصف حصہ کو نظر انداز کر کے ملک ترقی نہیں کرسکتا۔ معاشرے کی پسماندگی دور کرنے اور اسے ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے ضروری ہے کہ خواتین کے احترام اور تمام معاملات میں ان کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت خواتین کے حقوق کا پورا احترام کرتی ہے اور خواتین کو برابر کے شہری کی حیثیت دینے کی غرض سے بلوچستان اسمبلی میں قانون سازی بھی کی گئی ہے جس میں وراثت کے قانون کے تحت خواتین کو ان کے حصے کی منتقلی کے تحفظ کا قانون بھی شامل ہے

وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا ہے کہ خواتین معاشی سرگرمیوں میں بھی حصہ لینے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں بالخصوص بلوچستان کی خواتین کشیدہ کاری اور گھریلو صنعتوں میں کام کرتے ہوئے اپنے خاندانوں کی کفالت کررہی ہیں جبکہ ان کی تیار کردہ مصنوعات بین الاقوامی سطح پر بھی شہرت رکھتی ہیں،

حکومت خواتین کی تیار کردہ مصنوعات کی مارکیٹنگ کے لئے بھرپور تعاون فراہم کرے گی اس حوالے سے محکمہ وویمن ڈویلپمنٹ کو خواتین کے لئے مخصوص مارکیٹ کے قیام کا منصوبہ تیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے،

یہ بھی پڑھیں
1 of 8,946

وزیراعلیٰ نے کہا کہ ملازمتوں میں خواتین کے مختص کوٹہ پر عملدرآمد اور ان کے لئے کام کرنے کے بہتر ماحول کی فراہمی کو یقینی بناکر خواتین کی صلاحیتوں سے بھرپور فائدہ اٹھایا جائے گا اور صوبے کی باصلاحیت خواتین کھلاڑیوں کی بھی بھرپور سرپرستی جاری رکھی جائے گی، انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ آئین اور قانون کے مطابق خواتین کے حقوق کے تحفظ اور احترام کو مستحکم کرنے کیلئے صوبائی حکومت کوئی کسر اٹھا نہیں رکھے گی۔

گورنر بلوچستان امان اللہ یاسین زئی نے کہا ہے کہ جدید عہد کے شعور کے مطابق عورت او رمرد سماجی ، سیاسی اور اقتصادی ترقی میں مساوی حصہ رکھتے ہیں ۔

خواتین کی معاشی شرکت اور سیاسی شمولیت کے بغیر پائیدار ترقی و خوشحالی کا حصول ممکن ہی نہیں ہے ۔ گورنربلوچستان نے کہا کہ پشتون و بلوچ میں خواتین کو نہایت عزت و احترام سے دیکھا جاتا ہے اور خواتین پر ہاتھ اٹھانا ہماری قومی روایات اور اسلامی اقدار کے منافی ہے

بلوچستان میں خواتین کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ یہاں کی عورتوں میں صلاحیتوں کی کوئی کمی نہیں ہے مگر محدود وسائل اور مواقع کا فقدان ان کی راہ میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں ۔ انہوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ رفتہ رفتہ یہاں بھی خواتین تعلیم ، صحت اور کھیل سمیت مختلف شعبوں میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا رہی ہیں جو ایک خوش آئند عمل ہے ۔

انہوں نے توقع ظاہر کی کہ ہماری خواتین معاشرتی او رقومی اقدار کے اندر رہتے ہوئے ملک و قوم کی ترقی کیلئے کردار ادا کرتی رہیں گی ۔

خواتین کا عالمی دن ہر برس 8 مارچ کو منایا جاتا ہے جس کی بنیاد نیویارک میں امریکی سوشلست پارٹی کی جانب سے 28 فروری 1909 میں رکھی گئی تھی۔

بعدازاں 1910 میں سوشلسٹ ویمن کانفرنس میں یوم خواتین کو ہر سال منانے کا اعلان کیا گیا تاکہ معاشرے میں خواتین کی خدمات کو سراہا جاسکے۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.