ویب ڈیسک
:کوئٹہ
پچاس فیصد پروموشن کوٹہ پر11سال سے منظور ہونے کے باوجودعملدرآمد نہیں ہورہا
دیگر صوبوں کو کنونس الاؤنس تعطیلات کے دوران مل رہا ہے لیکن بلوچستان کے اساتذہ و ملازمین ا س سے محروم ہیں جوکہ نا انصافی ہے
ستم بالائے ستم کہ مسائل حل کرنے کی بجائے محکمہ تعلیم کے ارباب اختیار تعلیمی اداروں ،طلباء واساتذہ کے لئے مزید مسائل پیدا کر رہے ہیں
سپریم کورٹ کے واضح احکامات کے باوجود حکومت اساتذہ و ملازم تنظیموں پر پابندی کا خواب دیکھ رہی ہے جوکہ کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا۔
یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ موسموں کے تغیر و تبدیلی کو پیش نظر رکھ کر انگریز دور سے تعطیلات کا وقت اوردورانیہ طے کرکے شیڈول بنایا گیا ہے
شیڈول کے مطابق ہرسال تعطیلات اورا متحانات کا اعلان کیا جاتا ہے بدقسمتی سے صوبے کے موسمی ،جغرافیائی حالات سے نابلد حکام گرم دفاتر میں بیٹھ کراپنی ذہنی اور ناپختہ اختراع کو شعبہ تعلیم پرمسلط کر رہے ہیں
محکمہ تعلیم اورا ساتذہ لاوارث نہیں اگر من مانیوں پر مبنی اقدامات واپس لیکراساتذہ کے اجتماعی مسائل حل نہ ہوئے تو احتجاج کا دائرہ کار مزید وسیع کیا جائیگا
گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن ضلع کوئٹہ کے زیر اہتمام بدھ کو اساتذہ و طلباء کے مسائل حل نہ ہونے کے خلاف کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا
مجیب غرشین ،ضلعی صدر سیدعبدالعزیز ،جنرل سیکرٹری عبدالمجید ملکانی ،نصیر بازئی ،عظمت رئیسانی ،عمربلوچ و دیگر کا خطاب