کوئٹہ :ویب ڈیسک
صوبائی وزیر تعلیم عبدالرحیم زیارتوال نے کہا ہے کہ تعلیم کی بہتری کیلئے کالجز کی سطح پر بی ایس پروگرام ایک موثر پروگرام ہے جس کے بہتر نتائج برآمد ہونگے نقل کی روک تھام اور اساتذہ کی غیر حاضری پر کوئی رعایت نہیں کرینگے ۔
پرائیویٹ تعلیمی اداروں کو ساتھ ملانے کی کوشش کی ہے لیکن ذاتی مفادات کیلئے اگر پرائیویٹ ادارے ہم سے اختلافات کریں تو اس کی اجازت نہیں دینگے آنیوالے امتحانات میں جماعت ہشتم کے بورڈ امتحان لازمی ہے ۔
انہوں نے کہاکہ کالجز کی سطح پر بی ایس کا چار سالہ پروگرام شروع کیا ہے جس سے 8سمسٹر ہونگے انہوں نے کہاکہ دنیا میں تعلیم کے حوالے سے جن قوموں نے ترقی کی ہے۔
انہوں نے بی ایس پروگرام اپنایا ہے اس لئے موجودہ صوبائی حکومت نے بڑی سوچ اور سمجھ کے بعد اس نتیجے پر پہنچیں کہ ہم بلوچستان میں امتحان کی بہتری کیلئے بی ایس کا پروگرام شروع کرینگے ۔
یہ تاثر غلط ہے کہ بی ایس کے داخلے اور سمسٹر میں دوگناہ فیس وصول کیا جارہا ہے بلکہ یونیورسٹی سے بہت یعنی داخلے کی فیس4ہزار اور فی سمسٹر کی2800مقرر کیا ہے جو موجودہ تعلیم کے وقت میں نہ ہونے کے برابر ہے
انہوں نے کہاکہ تعلیمی نظام کی بہتری کیلئے بی ایس پروگرام میں تمام ڈگری کالجز کو شامل جبکہ انٹرکالجز کو ڈگری کالجز کا درجہ دینگے گرلز کالجز میں تعلیم دینے کیلئے فی میل ٹیچرز کے حوالے سے کچھ مشکلات ہے لیکن صوبائی حکومت نے اس سلسلے میں فنڈز مختص کرکے تمام اضلاع میں اساتذہ کیلئے ہاسٹل اور ان کی سہولیات کیلئے اقداما ت کرینگے ۔
انہوں نے کہاکہ ٹیچرز کی غیر حاضری اور نقل کی روک تھام کیلئے تمام تر اقدامات کیے ہیں اور اس سلسلے میں تمام اضلاع کی ڈی سی اوز کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ ہر وقت ماتحت سکولوں کا دورہ کرکے غیر حاضر اساتذہ کو معطل اور نقل کی روک تھام کیلئے طلباء کے ساتھ ٹیچر کیخلاف بھی کارروائی کی جائے ۔
صوبائی حکومت نے طلباء کی حوصلہ افزائی کیلئے میرٹ پر آنیوالے طلباء کو نقد انعام کے ساتھ لیپ ٹاپ کا سلسلہ بھی شروع کیا اور یہ سلسلہ اساتذہ تک بھی پہنچائینگے جس مضمون میں طلباء نے اچھے نمبر لیے اس ٹیچر کو نقد انعام دینگے جبکہ کسی مضمون میں کم نمبر لیے ان ٹیچر کیخلاف کارروائی کرینگے۔
انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت کی نیت صاف ہے وہ تعلیم کی بہتری چاہتے ہیں پرائیویٹ تعلیمی ادارے سرکاری احکامات پر عملدرآمد کے پابند ہیں کیونکہ ہم کوئی ایسی چیز اس پر مسلط نہیں کرینگے جس سے تعلیم متاثر ہو بلکہ ہم تعلیم کی بہتری کیلئے کوشاں ہے ۔