رپورٹ : نیاز شہزاد یوسفزئی
گڈانی شپ بریکنگ یارڈ کے پلاٹ نمبر 54 میں آگ بھڑک اٹھی آگ ناکارہ بحری جہاز کے ایک حصے میں لگی فائر فائٹر ز نے دو گھنٹے کے بعد آگ پر قابو پالیا
آتشزدگی کے نتیجے کوئی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ڈپٹی کمشنر لسبیلہ نے متاثرہ پلاٹ کا دورہ کیا اور تحقیقات مکمل ہونے تک پلاٹ کو سیل کردیا
ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ غفلت اور لاپرواہی کے مرتکب ذمہ داران کے کارروائی عمل میں لائی جائے گی
بلوچستان کے ساحلی پر واقع گڈانی شپ بریکنگ یارڈ کے پلاٹ نمبر 54 پر ناکارہ آئل ٹینکر جہاز میں کام کے دوران آگ بھڑک اٹھی آگ جہاز کے
نچلے حصے میں لگی مزدوروں نے بھاگ کر جان بچائی
واقعہ کی اطلاع ملتے ہی فائر بریگیڈ کی گاڑیاں جائے پہنچ گئے اور فائر فائٹرز نے دوگھنٹے کی جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پالیا
گڈانی پولیس کے مطابق آگ جہاز کے نچلے حصے میں آگ بھڑک اٹھی تاہم آتشزدگی کے نتیجے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا
پولیس کا کہنا ہے لنگرانداز آئل ٹینکر جہاز میں ایک سال قبل یکم اکتوبر 2016 کو بھی آگ لگی تھی جس میں 28مزدور جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے تھے
آج ٹھیک ایک برس بعد اسی جہاز میں دوبارہ آگ لگ گئی اور متعلقہ اداروں کی کارکردگی پر سوال اٹھ رہے ہیں
جہاز میں آتشزدگی کے واقعے بعد ڈپٹی کمشنر لسبیلہ شبیراحمد منیگل نے پلاٹ نمبر 54 کا دورہ کیا اور پلاٹ کو سیل کردیا
ڈپٹی کمشنر لسبیلہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ دوسری مرتبہ ہے اسی پلاٹ میں کٹائی کے دوران اسی جہاز پر آگ لگی جس میں متعدد افراد افراد جاں اور جھلس کر زخمی ہوئے
گوکہ آج کے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا لیکن آگ لگنے کے محرکات اور غفلت ولاپراوہی کے تعین ہونے تک مذکورہ میں کام بند رہے گا اور اس واقعے کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی
غفلت اور لاپرواہی کا برتنے والے معافی کے حقدار نہیں ہے انکے خلاف سخت کارروائی کی جائیگی کو ئی بھی اس ملوث پایا گیا وہ قانون کے گرفت سے بچ نہیں سکے گا۔