آثار قدیمہ کے ذریعے بلوچستان کی قدیم تاریخ سندھ سے واپس مل گئی

ویب ڈیسک

بلوچستان کو تہذیبوں کا امام کہا جاتا ہے تاریخ دانوں کے مطابق مہر گڑھ سب سے قدیم تہذیب کی نشانی ہے اور یہاں سے تہذیبوں کاارتقاء ہوا مگر یہاں کام نہ ہونے سے یہ تاریخ ابھی تک دفن ہے اور نکالنے کی کوئی صورت نظر نہیں آتی

صوبائی سیکرٹری ثقافت و سیاحت ظفر علی بلیدی کہتے ہیں وادی بلوچستان اپنے دامن میں دنیا کا قدیم ترین تہذیبی ورثہ اور ثقافت سموئے ہوئے ہے بدقسمتی سے گذشتہ حکومتوں کی جانب سے ثقافتی ورثے اور قدیم نوادرات کو محفوظ رکھنے کے لئے عملی اقدامات نہیں کیے گئے

اب کئی دہائیوں سے صوبہ سندھ میں بلوچستان سے منتقل ہونے والے قدیم قیمتی نوادرات واپس حاصل کر لئے گئے ہیں جن میں تقریبا 2سے 6 ہزار سال قبل کے نوادرات کی تعداد تقریبا 20 ہزار 675 ہے جن میں قدیم خوبصورت برتن پتھر کے اوزار مورتیاں شامل ہیں جو قیام پاکستان کے بعد مختلف ادوار میں صوبے کی قدیم ترین مقامات سے دریافت کیے گئے تھے

یہ بھی پڑھیں
1 of 8,933

ان نوادرات کو رواں سال بلوچستان یونیورسٹی میں قائم ہونے والے میوزیم میں نمائش کے لئے رکھ دیا جائے گا جس سے نہ صرف ان قدیم نوادرات کی حفاظت ممکن ہوگی بلکہ عوام کو بھی ان کے بارے میں جاننے کا موقع ملے گا۔

سیکرٹری ثقافت کے مطابق گزشتہ کئی دہائیوں سے بلوچستان کے مختلف آثار قدیمہ کے مقامات سے دریافت ہونے والے قدیم نوادرات کراچی کے نیشنل میوزیم کے ایکسپلوریشن برانچ میں موجود تھے جن کووزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان اور صوبائی مشیر کھیل و ثقافت عبدالخالق ہزارہ کی کاوشوں اور حکومت سندھ کے تعاون سے بحفاظت کوئٹہ منتقل کر دیا گیا ہے

محکمہ ثقافت سیاحت و آرکائیو کو موجودہ حکومت کی بھر پور سرپرستی اور تعاون حاصل ہے اور محکمہ صوبے کے تاریخی ورثے کو زندہ رکھنے اور عوام کو قدیم تہذیب و تمدن، تاریخ، رہن سہن، مقامی فن و ہنر اور نامور ہستیوں کے حوالے سے آگاہی کے لئے اقدامات کر رہی ہے۔

سیکرٹری ثقافت و سیاحت نے قیمتی نوادرات کی واپس بلوچستان منتقلی کے لئے سندھ حکومت کے تعاون کا تہہ دل سے شکریہ اداکیا ۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.