مسلم لیگ ن نے پانامہ کیس میں نظرثانی سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کو مستر د کردیا

ویب ڈیسک  

مسلم لیگ (ن)نے پانامہ کیس میں نظر ثانی پٹیشن سے متعلق سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے کومسترد کرتے اور ججز کے ریمارکس کو انتہائی نامناسب قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ مقدس عدالتی منصب کو بغض و عناد کے تحت سیاسی شخصیات بلکہ کسی بھی پاکستانی کی کردار کشی کےلئے استعمال کرنا عدلیہ کی آزادی کے لبادے میں نہیں چھپایا جاسکتا۔

نواز شریف اور ان کے خاندان نے کسی تذبذب کے بغیر عدالتی فیصلوں پر عمل کیا، سیاسی حریفوں کی جلسوں جیسی زبان برداشت نہیں کی جا سکتی۔

  سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے اور نیب ریفرنسز میں نوازشریف پر دوبارہ فرد جرم عائد ہونے پر مسلم لیگ(ن)کا اہم اجلاس پارٹی صدر نوازشریف کے زیر صدارت ہوا ۔

اجلاس کے بعدجاری کئے گئے اعلامیے میں پاناما کیس نظر ثانی پٹیشن میں ججز کے ریمارکس کو انتہائی مناسب قرار دے کر مسترد کیا گیا۔

اعلامیہ میں کہاگیاکہ پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کے قائد اور تین بار وزیراعظم رہنے والی شخصیت کے بارے میں جو کچھ کہا گیا وہ کسی بھی سطح کی عدالتی زبان کے معیار پر پورا نہیں اترتا نوازشریف کے بارے میں توہین و تضحیک کے الفاظ اور جملے دنیا کی کسی بھی عدالت کےلئے باعث فخر نہیں ہوسکتے۔

اعلامیے میں عدالتی فیصلے پر کہا گیا کہ فیصلہ اول سے آخر تک بغض، عناد، غصہ اور اشتعال کی نہایت افسوسناک مثال ہے۔

یہ بھی پڑھیں
1 of 8,933

مسلم لیگ (ن)نے سپریم کورٹ کے جج کے شعر پر اپنے اعلامیے میں کہا کہ شاعری کا سہارا لیتے ہوئے راہبری کا سوال اٹھایا گیا، قوم جانتی ہے راہبری کرنے والوں نے ہی پاکستان بنایا اور اس کےلئے قربانیاں بھی دیں

انہوں نے ملک کو ایٹمی طاقت بنایا، جیلیں کانٹیں، پھانسی چڑھے، وہ جلا وطن ہوئے اور نااہل قرار دیا گیا 70 سال پر پھیلا ہوا سوال راہبری کا نہیں منصفی کا ہے، راہبر تو آج بھی سزا پارہے ہیں اور پیشیاں بھگت رہے ہیں۔

بتایا جائے راہزن کہاں ہے ۔ اعلامیے کے مطابق پاکستان کا بچہ بچہ جانتا ہے کہ 70برس کے دوران قافلے کیوں لٹتے رہے اور کن راہزنوں نے لوٹے، قافلے اس لیے لٹے کہ راہزنوں کے ہاتھ پر بعیت کی گئی، راہزنوں سے وفاداری کے حلف اٹھائے گئے۔

راہزنوں کی راہزنی کو جواز فراہم کرنے کےلئے نظریہ ضروت ایجاد کیے گئے، راہزنوں کو آئین سے کھیلنے کے فرمان جاری کیے گئے۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ نوازشریف اور ان کے خاندان نے کسی تذبذب کے بغیر عدالتی فیصلوں پر عمل کیا لیکن ان کے بارے میں سیاسی حریفوں کے جلسوں جیسی زبان برداشت نہیں کی جاسکتی، عدلیہ کےلئے نوازشریف کی جدوجہد تاریخ کا حصہ ہے،

(ن) لیگ آئندہ بھی ایک آزاد عدلیہ اور آئین کے تحفظ کی علم بردار عدلیہ کےلئے اپنا کردار ادا کرتی رہے گی۔ (ن)لیگ کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مقدس عدالتی منصب کو بغض و عناد کے تحت سیاسی شخصیات بلکہ کسی بھی پاکستانی کی کردار کشی کے لیے استعمال کرنے کی عدلیہ کی آزادی کے لبارے میں نہیں چھپایا جاسکتا۔ مسلم لیگ (ن(کے اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ تاریخ پر نظر ڈالی جائے تو بینچ کے شعر میں ایک لفظی تبدیلی صورتحال کی صحیح ترجمانی کریگی ۔

تو ادھر ادھر کی نہ بات کر یہ بتا کہ قافلہ کیوں لٹا ۔مجھے رہزنوں سے گلہ نہیں تیری منصفی کا سوال ہے۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.