ویب ڈیسک
کوئٹہ ۔۔۔۔۔
صوبائی اور وفاقی حکومت سے ہمارے پانچ مطالبات ہے اگر انہیں حل کردیا جائے تو کوئٹہ کی صورتحال سب سے بہتر ہوسکتی ہے ۔بی این پی
مرکزی رہنماء سابقہ رکن قومی اسمبلی سید ناصر علی شاہ ہزارہ نے مطالبہ کیا ہے کہ
کوئٹہ شہر کو پرانے اور نئے مردم شماری کے تحت مزید چار ضلعوں میں تقسیم کیا جائے نمبر 2کوئٹہ شہر کو آباد ی کے لحاظ سے 12تحصیلوں میں تقسیم کیا جائے ،
نمبر 3کوئٹہ شہر کی آبادی کو مدنظر رکھ کر یونین کونسل اور وارڈ کی تعداد کو دوگناکیا جائے ،نمبر4 ،23لاکھ کی آبادی کو مدنظر رکھ کر صوبائی اسمبلی کے چھ نشستوں کو 12نشستیں کی جائے
الیکشن کمیشن کے رول کے مطابق 7لاکھ کی آبادی پر قومی اسمبلی کی ایک نشست بنتی ہے اس قانون کو مدنظر رکھ کر کوئٹہ کو قومی اسمبلی کی تین نشستیں دی جائے
کوئٹہ شہر آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑا ضلع ہے بلوچستان کا دارالحکومت بھی ہے 1998کی مردم شماری کے بعد کوئٹہ کے آبادی 7لاکھ 43ہزار رپورٹ کی گئی تھی
نئے مردم شماری کے مطابق تقریباً اس وقت 23لاکھ رپورٹ کی گئی ہے جو کہ تین گنااضافہ ہوچکا ہے
کوئٹہ میں ہزاروں کی ٹارگٹ کلنگ کے واقعات جاری ہیں اور حکومت ہمیں تحفظ دینے میں ناکام ہوچکی ہے
بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء سابقہ رکن قومی اسمبلی سید ناصر علی شاہ ہزارہ کی چیئرمین ہزارہ قومی جرگہ حاجی عبدالقیوم چنگیزی اور دیگر کے ہمراہ کوئٹہ میں پریس کانفرنس