چمن کے تاجروں اور نوجوانوں کے لیے حکومت کے فری پاسپورٹس کی فراہمی سے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے: ڈپٹی کمشنر چمن حبیب بنگلزئی

کوئٹہ ویب رپورٹر:

چمن کے ڈپٹی کمشنر حبیب احمد بنگلزئی نے کہا ہے کہ چمن سرحد پر “ون ڈاکومنٹ رجیم” کی کامیاب نفاذ اور چھوٹے تاجروں کے لیے مفت پاسپورٹس کی فراہمی پر حکومت پاکستان اور بلوچستان کی جانب سے اٹھائے گئے اہم اقدامات گئے ہیں۔

چمن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی ان کاوشوں کا مقصد سرحد پار تجارت کو آسان بنانا اور چمن کے لوگوں کو بہتر روزگار کے مواقع فراہم کرنا ہے۔

حکومت کا “ون ڈاکومنٹ رجیم” کا فیصلہ

حبیب احمد بنگلزئی نے کہا کہ “پچھلے سال ستمبر 2023 میں حکومت پاکستان نے ون ڈاکومنٹ رجیم کا اعلان کیا تھا، جس کا مقصد پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی معاملات میں سیکیورٹی کی صورتحال کو بہتر بنانا تھا۔

” انہوں نے مزید کہا کہ اس رجیم کے نفاذ کے بعد، حکومت پاکستان اور حکومت بلوچستان کے مشترکہ تعاون سے چھوٹے تاجروں کے لیے مفت پاسپورٹس فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

چمن کے تاجروں کے لیے فری پاسپورٹس

چمن ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ “ہم نے پانچ ہزار سے زیادہ فری پاسپورٹس جاری کرنے کا ہدف رکھا ہے، اور اس وقت تک 2500 فری ای پاسپورٹس جاری کیے جا چکے ہیں۔

” ان کا کہنا تھا کہ یہ پاسپورٹس خصوصی طور پر چمن کے چھوٹے تاجروں، خاص طور پر ان تاجروں کے لیے فراہم کیے جا رہے ہیں جو سرحد پار تجارت کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ “تقریباً 1800 تاجروں کو پاسپورٹس بھی فراہم کیے گئے ہیں، جنہیں یہاں ‘لغڑی’ کہا جاتا ہے۔”

غریب طبقے کے لیے فری پاسپورٹس اور ویزا کی سہولت

حبیب احمد بنگلزئی نے وضاحت کی کہ “ہمیں اس بات کا احساس ہے کہ غریب طبقہ جو پاسپورٹ افورڈ نہیں کر سکتا، اس کے لیے ہم فری پاسپورٹس فراہم کر رہے ہیں۔

خاص طور پر وہ لوگ جو چمن بارڈر سے جڑے ہیں اور تجارت کرتے ہیں۔

” انہوں نے بتایا کہ “ہم فری ای پاسپورٹس کے ساتھ ساتھ ایک سال کے لیے ملٹی پل انٹریز کی ویزا فراہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ یہ تاجروں کے لیے مزید سہولت کا باعث بن سکے۔”

سیکیورٹی کی بہتری اور بارڈر کی موومنٹ

ڈپٹی کمشنر نے اس بات پر زور دیا کہ “چمن بارڈر پر سیکیورٹی کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ ون ڈاکومنٹ رجیم کے نفاذ سے پہلے لوگ شناختی کارڈ یا تذکرے پر سرحد پار کرتے تھے، جس سے سیکیورٹی چیکنگ میں مشکلات پیش آتی تھیں۔

” ان کا کہنا تھا کہ “اب پاسپورٹ کی ضرورت کی وجہ سے بارڈر کی موومنٹ کو بہتر طریقے سے کنٹرول کیا جا رہا ہے، اور اس سے سیکیورٹی کی صورتحال میں بہتری آئی ہے۔”
چمن ماسٹر پلان اور روزگار کے مواقع

حبیب احمد بنگلزئی نے چمن ماسٹر پلان کے تحت بے روزگار نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے حوالے سے حکومت پاکستان اور حکومت بلوچستان کی کاوشوں کا ذکر کیا۔

انہوں نے کہا، “آنے والے چند ماہ میں ان شاءاللہ سینکڑوں چمن کے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع ملیں گے۔”

یہ بھی پڑھیں
1 of 8,938

انہوں نے بتایا کہ “آئی ٹی ٹی ایم ایس (انفارمیشن ٹیکنالوجی ٹریڈ مینجمنٹ سسٹم) کے تحت نئے منصوبے شروع کیے جا رہے ہیں، اور ایکسپورٹ پروسیسنگ زون کی قیام کے عمل کو بھی مکمل کیا جا رہا ہے۔”

چمن کی اقتصادی ترقی کے اقدامات

ڈپٹی کمشنر چمن نے مزید کہا کہ “چمن ماسٹر پلان کو فعال کرنے کے لیے حکومت نے کئی اقدامات اٹھائے ہیں، جن میں ایکسپورٹ پروسیسنگ زون کی قیام اور دیگر ترقیاتی منصوبوں کا آغاز شامل ہے۔

” انہوں نے کہا کہ “یہ منصوبے چمن کو ایک جدید تجارتی مرکز بنائیں گے جہاں قانونی تجارت کو فروغ ملے گا۔” ان کا کہنا تھا کہ “چمن میں ایک نیا کاروباری ماحول پیدا ہو گا، جس سے علاقے کی اقتصادی صورتحال میں بہتری آئے گی۔”

چمن میں صحت کی سہولتوں میں اضافہ

چمن میں صحت کی سہولتوں میں اضافے کے حوالے سے حبیب احمد بنگلزئی نے بتایا کہ “ہم نے چمن میں 40 سے زائد ڈاکٹرز کی تعیناتی کی ہے تاکہ علاقے کے عوام کو بہتر صحت کی سہولتیں فراہم کی جا سکیں۔

” ان کا کہنا تھا کہ “اس کے علاوہ، حکومت نے صحت کے دیگر اہم شعبوں میں بھی بہتری کے لیے اقدامات کیے ہیں۔”

چمن کے نوجوانوں کے لیے کھیلوں کی سرگرمیاں

چمن میں نوجوانوں کے لیے کھیلوں کی سرگرمیاں بھی جاری ہیں۔ حبیب احمد بنگلزئی نے کہا، “ہم نے چمن میں ایک ایجوکیشنل فیسٹیول پروگرام منعقد کیا تھا جس میں بلوچستان بھر کے اسکولوں اور کالجوں کے طلباء نے شرکت کی تھی۔

اس کے علاوہ، ہم نے مختلف فٹ بال اور کرکٹ ٹورنامنٹس بھی منعقد کیے ہیں تاکہ نوجوانوں کی توانائی کو مثبت سمت میں استعمال کیا جا سکے۔”

چمن کی ترقی اور گورنمنٹ سیکٹر کے اقدامات

حبیب احمد بنگلزئی نے چمن کی ترقی کے لیے حکومت کے اقدامات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ “چمن میں حکومت نے مختلف ترقیاتی منصوبوں کا آغاز کیا ہے جن میں حکومت کے سیکٹرز میں کنٹریکچول اپوائنٹمنٹس اور پرائیویٹ سیکٹر میں ایکسپورٹ پروسیسنگ زون کا قیام شامل ہے۔

” انہوں نے مزید کہا کہ “چمن ماسٹر پلان کو فعال کرنے کے ساتھ ساتھ حکومت کی جانب سے نئے صنعتی علاقے بھی قائم کیے جا رہے ہیں جس سے مقامی معیشت میں مزید بہتری آئے گی۔”

چمن کی ترقی کے لیے آئی ٹی ٹی ایم ایس کا کردار

حبیب احمد بنگلزئی نے چمن میں آئی ٹی ٹی ایم ایس (انفارمیشن ٹیکنالوجی ٹریڈ مینجمنٹ سسٹم) کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی اور کہا، “یہ سسٹم چمن میں تجارت کے تمام مراحل کو ڈیجیٹلائز کرے گا، جس سے کاروبار میں شفافیت آئے گی اور تاجروں کو سہولت ملے گی۔

” ان کا کہنا تھا کہ “آنے والے دو ماہ میں یہ سسٹم مکمل طور پر فعال ہو جائے گا، جس سے چمن کے تاجروں اور کاروباری افراد کے لیے ایک نیا دور شروع ہو گا۔”

چمن کے لوگوں کے لیے خوشخبری

حبیب احمد بنگلزئی نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ “چمن میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کا آغاز اور حکومت کی جانب سے فراہم کی جانے والی سہولتوں سے چمن کی عوام کے لیے بہت خوشخبری ہے۔

” انہوں نے کہا کہ “چمن میں بزنس کی نئی راہیں کھلیں گی اور یہاں کے لوگ ترقی کے نئے امکانات سے فائدہ اٹھائیں گے۔”

You might also like

Comments are closed.