رپورٹ فاروق رند
دالبندین: آئی جی ایف سی ساوتھ میجر جنرل بلال سرفراز خان نے دالبندین میں قبائلی عمائدین سے تعارفی ملاقات کے دوران ضلع چاغی کی امن و امان کی صورتحال اور ایف سی ساوتھ کے اقدامات پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے کہا کہ ضلع چاغی ایک پر امن ضلع ہے اور یہاں کے عوام نے ہمیشہ پاک فوج کے ساتھ تعاون کیا ہے۔
میجر جنرل بلال سرفراز خان نے اس موقع پر کہا کہ ایف سی ساوتھ بلوچستان نہ صرف علاقے کی سیکیورٹی کو برقرار رکھنے میں مصروف ہے بلکہ صحت، تعلیم، اسپورٹس سمیت مختلف شعبوں میں بھی علاقے کی ترقی کے لیے تعاون کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاک افغان اور پاک ایران بارڈرز پر سمگلنگ کو “بارڈر ٹریڈ” کا نام نہیں دیا جا سکتا، کیونکہ یہ سمگلنگ قومی معیشت کے لیے نقصان دہ ہے۔
سمگلنگ کے خلاف حکومت کی سخت پالیسیاں
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے سمگلنگ کے ساتھ پکڑی جانے والی گاڑیوں کو ضبط کرنے کی ہدایت دی ہے اور اس سلسلے میں کوئی رعایت نہیں دی جائے گی۔
“پاکستانی سرحدوں پر سمگلنگ ایک سنگین مسئلہ ہے، جس سے ملکی معیشت کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ ضلع چاغی میں تیل کی سمگلنگ ایک بڑا مسئلہ ہے،
جہاں 2 ملین لیٹر فیول کی کھپت ہے لیکن یہاں سے 24 ملین لیٹر تیل سمگل کیا جاتا ہے۔ یہ تیل کراچی، لاہور اور دیگر بڑے شہروں میں پہنچایا جاتا ہے۔”
ٹیکنیکل مسائل اور سرحدی تجارت
میجر جنرل بلال سرفراز خان نے کہا کہ حکومت نے ضلع کے لوگوں کے لیے ٹوکن سسٹم رائج کیا ہے، مگر اس سسٹم میں کچھ مسائل ہیں۔
“حقداروں کے بجائے ایک ایک گھر میں 50 ٹوکن جاری کیے گئے، جس سے اصل حقداروں کے حقوق متاثر ہوئے ہیں۔
” انہوں نے بتایا کہ حکومت نے 4 اکتوبر سے سمگلنگ کے دوران پکڑی جانے والی گاڑیوں کو ضبط کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ بڑے تاجر اس غیر قانونی عمل کا فائدہ نہ اٹھا سکیں۔
پاکستان اور ایران کے تعلقات اور بارڈر سیکیورٹی
انہوں نے ایران کی جانب سے راجئے پوائنٹ بند کرنے کے بارے میں بھی گفتگو کی اور کہا کہ ایران تیل کی سمگلنگ کرنے کی اجازت دے رہا ہے اور اس پر عالمی پابندیاں عائد ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جیسے ہی عالمی پابندی ختم ہوگی، ایک بھی لیٹر تیل ایران سے پاکستان نہیں آئے گا۔
تعلیمی ترقی اور روزگار کے مواقع
میجر جنرل بلال سرفراز خان نے علاقے کے لوگوں کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے بچوں کی تعلیم پر توجہ دیں تاکہ وہ اعلیٰ تعلیم حاصل کر سکیں اور علاقے کی ترقی میں حصہ ڈال سکیں۔
انہوں نے کہا کہ بارڈر تجارت مستقل نہیں ہے اور لوگوں کو اس حقیقت کا ادراک کرنا چاہیے کہ اس پر انحصار کرنا دیرپا حل نہیں۔
سرحدی کاروبار اور مقامی ترقی
آئی جی ایف سی ساوتھ نے روزگار کے مواقع کے بارے میں بھی بات کی اور کہا کہ ضلع چاغی میں میگا پروجیکٹس جاری ہیں، جو مقامی لوگوں کے لیے روزگار کے مواقع فراہم کر رہے ہیں۔
اس کے علاوہ، ایف سی میں 200 بے روزگار نوجوانوں کو بھرتی کیا جا رہا ہے، لیکن ان کی درخواستیں نہیں آئیں۔
قبائلی عمائدین کی شکایات اور تجاویز
اس موقع پر سابق صوبائی وزیر سخی میر امان اللہ خان نوتیزئی، ڈسٹرکٹ چیئرمین چاغی میر عبد الودود خان سنجرانی، حاجی عرض محمد بڑیچ، ملک کریم داد محمد حسنی، سردار عبد الغیاث درانی، جمیل جان سنجرانی اور دیگر قبائلی عمائدین نے آئی جی ایف سی ساوتھ سے درخواست کی کہ سرحدی لوگوں کے ساتھ نرمی برتی جائے کیونکہ ان کے تمام کاروبار کا دارومدار بارڈرز پر ہے۔
انہوں نے کہا کہ غریب افراد کی گاڑیاں جو سمگلنگ کے الزام میں پکڑی گئی ہیں، انہیں چھوڑ دیا جائے۔
حکومت کے اقدامات اور ایف سی کا تعاون
آئی جی ایف سی ساوتھ میجر جنرل بلال سرفراز خان نے جواب دیا کہ حکومت کی طرف سے سمگلنگ کے ساتھ پکڑی جانے والی گاڑیوں کو ضبط کرنے کی ہدایت دی گئی ہے،
تاہم وہ اس بات پر زور دیتے ہیں کہ لوگ سمگلنگ سے اجتناب کریں کیونکہ یہ ایک مستقل روزگار کا ذریعہ نہیں ہے۔
اس ملاقات میں ہندو پنچائیت کے رہنما شول داس، نند لال، منیش سنگھ اور دیگر قبائلی عمائدین بھی موجود تھے۔ قبائلی عمائدین نے آئی جی ایف سی ساوتھ اور برگیڈیئر سجاد علی کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ایف سی ساوتھ نے ہمیشہ ضلع کے عوام کے ساتھ بھرپور تعاون کیا ہے۔
میجر جنرل بلال سرفراز خان اور برگیڈیئر سجاد علی کی قیادت میں ایف سی ساوتھ کے اقدامات اور تعاون کی بدولت علاقے کے عوام کے مسائل کے حل میں اہم پیشرفت ہو رہی ہے اور علاقے کی ترقی کے لیے مستقبل میں مزید اقدامات کی توقع کی جا رہی ہے۔