ویب رپورٹ
کوئٹہ: بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال پر آج (پیر) صوبائی اسمبلی کا ان کیمرہ اجلاس منعقد ہوگا، جس میں محکمہ داخلہ و قبائلی امور اور انٹیلیجنس اداروں کے حکام ارکانِ اسمبلی کو تفصیلی بریفنگ دیں گے۔
تفصیلات کے مطابق، بلوچستان اسمبلی کا اجلاس سہ پہر 3 بجے ہوگا، جس میں وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی قواعد انضباط کار بلوچستان صوبائی اسمبلی مجریہ 1974 کے قاعدہ نمبر (D)170 کے تحت ایک تحریک پیش کریں گے۔
اس تحریک کے تحت صوبے میں امن و امان کی صورتحال پر معزز اراکین کو تفصیلی بریفنگ دینے کے لیے بلوچستان اسمبلی ہال (چیمبر) کو کل ایوان کی مجلس میں تبدیل کیا جائے گا۔
اس بریفنگ میں محکمہ داخلہ و قبائلی امور کے علاوہ انٹیلیجنس اداروں کے اعلیٰ حکام بھی شریک ہوں گے اور موجودہ صورتحال پر اپنی رپورٹ پیش کریں گے۔
اجلاس کے لیے سخت سیکیورٹی انتظامات
اسمبلی سیکریٹریٹ کی جانب سے تمام وزراء، مشیران، پارلیمانی سیکریٹریز اور اراکینِ اسمبلی کو سخت ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ کسی بھی شخص، بشمول پرائیویٹ سیکریٹری (PS) یا پرسنل اسسٹنٹ (PA)، کو اپنے ہمراہ نہ لائیں۔
یہ فیصلہ سیکیورٹی وجوہات اور اجلاس کی حساسیت کے پیش نظر کیا گیا ہے۔
اجلاس کے دوران صرف وہی افراد اسمبلی ہال میں موجود ہوں گے جو امن و امان کی صورتحال سے متعلق بریفنگ دینے یا اس میں شرکت کے مجاز ہیں۔
ذرائع کے مطابق، اجلاس میں بلوچستان میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات، شدت پسند کارروائیوں، اور امن و امان کے دیگر امور پر غور کیا جائے گا، جبکہ حکومت کی جانب سے امن و استحکام کے لیے کیے گئے اقدامات پر بھی بات چیت کی جائے گی۔
مزید تفصیلات اجلاس کے بعد سامنے آئیں گی۔