“پی سی بی کا ‘کباڑ’ کا تحفہ: بگٹی اسٹیڈیم کے لیے پرانی فلڈ لائٹس کی روانگی”

ویب رپورٹ بلوچستان 24
بلوچستان، جو اپنے قدرتی وسائل اور ثقافتی ورثے کے لیے جانا جاتا ہے، ہمیشہ سے وفاقی حکومت کی بے اعتنائی کا شکار رہا ہے۔

 

تازہ ترین مثال کوئٹہ کے نواب اکبر بگٹی کرکٹ اسٹیڈیم کی ہے، جہاں عرصہ دراز سے فلڈ لائٹس کی عدم موجودگی پر کھلاڑی اور انتظامیہ آواز اٹھاتے رہے ہیں، مگر کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔

 

اب جب ورلڈ کرکٹ چیمپئن شپ کی تیاریوں کے دوران لاہور اور کراچی کے اسٹیڈیمز سے پرانی فلڈ لائٹس ہٹائی جا رہی ہیں، تو یہ “کباڑ” بگٹی اسٹیڈیم کو بھیجا جا رہا ہے۔

 

یہ عمل بلوچستان کے ساتھ ہونے والے ناروا سلوک کی عکاسی کرتا ہے۔

جب وفاق کو بلوچستان کے وسائل درکار ہوتے ہیں، تو یہ صوبہ سب کو یاد آتا ہے، لیکن جب بلوچستان کو وسائل کی فراہمی کی بات آتی ہے، تو اسے ہمیشہ نظرانداز کیا جاتا ہے۔

 

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو اس اقدام پر شرم آنی چاہیے۔

نئی فلڈ لائٹس کی خریداری کوئی اتنا بڑا خرچ نہیں تھا، لیکن بلوچستان کے عوام کو ان کی حیثیت یاد دلانے کے لیے پرانی اور ناکارہ لائٹس فراہم کی جا رہی ہیں۔

عوامی حلقوں نے اس پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ یہ رویہ نہ صرف بلوچستان کے کھلاڑیوں بلکہ پورے صوبے کی توہین کے مترادف ہے۔

 

یہ بھی پڑھیں
1 of 8,946

کیا بلوچستان کے عوام اس ملک کا حصہ نہیں؟ کیا ان کے حقوق اور ضروریات کا کوئی خیال نہیں؟

پی سی بی کا یہ اقدام اس بات کا ثبوت ہے کہ بلوچستان کو ہمیشہ دوسرے درجے کا شہری سمجھا جاتا ہے۔

 

یہاں کے نوجوان کرکٹرز، جو ملک کا نام روشن کرنے کا عزم رکھتے ہیں، انہیں بنیادی سہولیات سے محروم رکھا جا رہا ہے۔

 

یہی وجہ ہے کہ بلوچستان کے باصلاحیت کھلاڑی قومی سطح پر نمایاں نہیں ہو پاتے۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ وفاقی حکومت اور متعلقہ ادارے بلوچستان کے ساتھ اس سوتیلے سلوک کو ترک کریں۔

 

بگٹی اسٹیڈیم میں معیاری فلڈ لائٹس کی تنصیب اور دیگر سہولیات کی فراہمی سے نہ صرف یہاں کے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی ہوگی بلکہ یہ عمل قومی یکجہتی کو بھی فروغ دے گا۔

بلوچستان کے عوام کو ان کا جائز حق دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.