کوئٹہ 10 ستمبر: گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ صوبے کے تمام تعلیمی ادارے ہمارے قومی اثاثے ہیں اور آج ہمارے صوبے کے قدیم سائنس کالج کوئٹہ کے آتشزدگی سے متاثرہ کلاسز رومز کو ایسی حالت میں دیکھ کر انتہائی دکھ و افسوس ہوا. سائنس کالج کو اس کی سابقہ شان میں بحال کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جائیگی.
متبادل عمارت میں کلاسز جاری رکھنے پر کالج پرنسپل اور پوری ٹیچنگ فیکلٹی خراج تحسین کے مستحق ہیں وائس پرنسپل سید ضیاء الحق کا آتشزدگی کے دوران پہنچنا اور آفیس ریکارڈ کو آگ سے بچانے کا اقدام خراج تحسین کا مستحق ہے. ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے وسط میں موجود آتشزدگی سے متاثرہ سائنس کالج کوئٹہ کا دورہ کے موقع پر کیا.
اس موقع پر گورنر بلوچستان نے کہا کہ آگ نے کالج کے ایک اہم حصے کو متاثر کیا ہے تاہم یہ بات خوش آئند ہے کہ حکومت کی جانب سے آگ لگنے کی اصل وجہ معلوم کرنے کیلئے تشکیل دی گئی کمیٹی کی جانب سے تحقیقات جاری ہیں. گورنر بلوچستان نے متعلقہ کمیٹی کو جلد از جلد رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے اس بات زور دیا کہ بحالی اور تعمیرنو کا کام شروع کرنے سے پہلے، کالج میں زیر تعلیم اسٹوڈنٹس اور عملے کی حفاظت کو یقینی بنانے کیلئے آگ سے متاثرہ حصے کا اسٹرکچر ٹیسٹ بھی کرایا جائے۔ گورنر بلوچستان نے کہا کہ سائنس کالج کوئٹہ صوبے کا ایک پروقار تعلیمی ادارہ ہے اور اس کی ایک بھرپور تاریخ ہے. سائنس کالج نے زندگی کے مختلف شعبوں میں بہت قابل ذکر اشخاص پیدا کیے ہیں۔ ہم اس ادارے کو اس کی سابقہ شان میں بحال کرنے کیلئے پرعزم ہیں.
آخر میں گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے سائنس کالج گراونڈ کا بھی معائنہ کیا اور کالج کے تمام درختوں اور پودوں کیلئے پانی کی ریسائیکلنگ سمیت گراونڈ کی مکمل تزئین و آرائش کرنے کی ہدایت کی۔ واضح رہے کہ اس وقت سائنس کالج کوئٹہ کے تقریباً آٹھ ہزار طلباء کو ایک سو چھیانوے پروفیسرز اینڈ لیکچررز پڑھا رہے ہیں۔