سعودی وزارت تعلیم بھی انسداد بدعنوانی کمیٹی کی زد میں

2009میں وزارت تعلیم نے نئے اسکول تعمیر کرانے کیلئے ایک چینی کمپنی کو 2ارب ریال میں ٹھیکے دیئے تھے۔

ویک ڈیسک

700 اسکولوں اور2 ارب ریال مالیت کے چین کو دیئے گئے ٹھیکوں کے باعث وزارت تعلیم بھی انسداد بدعنوانی کےلئے قائم اعلی کمیٹی کی زد میں آگئی۔

تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم ڈاکٹر احمد العیسی اعتراف کرچکے ہیں کہ مملکت بھر میں 700اسکولوں کے منصوبے معطل پڑے ہوئے ہیں اوروزارت نے ٹھیکیداروں کیساتھ معاملات طے کرنے کیلئے باقاعدہ ایک فائل تیار کررکھی ہے۔

خادم حرمین شریفین نے حال ہی میں بدعنوانی کے انسداد کےلئے ولی عہد کی زیر صدارت اعلی کمیٹی تشکیل دی تھی جس نے بدعنوانی کے ایوانوں میں کھلبلی مچا رکھی ہے۔ 2009میں وزارت تعلیم نےنئے اسکول مملکت بھر میں تعمیر کرانے کیلئے ایک چینی کمپنی کو 2ارب ریال میں ٹھیکے دیئے تھے۔

واضح یہ کیا گیا تھا کہ دیگر حریف عالمی کمپنیوں کے مقابلے میں چینی کمپنی کی پیشکش سب سے مناسب تھی اور اس نے وعدہ کیا ہے کہ 14ماہ کے اندر اسکو ل تیار ہوجائیں گے جن سے ڈیڑھ لاکھ طلباو طالبات فیض یاب ہونگے لیکن ابھی تک کچھ بھی نہیں ہوا۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.