خصوصی رپورٹ
کوئٹہ :
یورپی یونین کے سفیر برائے پاکستان جین فرانکوایس کوٹین نے کہا ہےکہ بلوچستان میں موجود قدرتی وسائل کا استعمال کرکے صوبے کو ترقی دی جاسکتی ہے
صوبے میں بات چیت اور مشاورت کے فقدان کی وجہ سے بیشتر فنڈز ضائع ہوجاتے ہیں
بلوچستان میں ماضی کی نسبت امن وا مان کی صورتحال بہتر ہونے کی وجہ سے غیر ملکی ڈونر صوبے میں ترقیاتی کاموں میں دلچسپی کے رہے ہیں
گزشتہ برس بلوچستان کیلئے 7ملین یو رو سے امداد کو بڑھا کر 45ملین یورو کرنے کا وعدہ کیا تھا جسے آج پورا کردیا ہے
یورپی یونین چاہتی ہے کہ بلوچستان میں لوکل کمیونٹی مضبوط ہو اور یہاں کے لوگوں کو منظم اور وسائل دیئے جائیں
تاکہ وہ غربت سے نکل کر اپنی بہتر معاشی زندگی بسر کریں۔ انہوں نے کہا کہ میں چاہتا تھا کہ جھل مگسی اور دیگرعلاقوں کادورہ کرکے یورپی عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے بنی اسکیمات کا جائزہ لوں
لیکن حکومت کی جانب سے این اوسی نہیں دیا گیا اگر ہمیں منصوبوں تک رسائی نہیں ملے گی تو مزید بہتری ممکن نہیں ہے
یورپی یونین حکومت بلوچستان یا پاکستان نہیں ہم حکومت کا متبادل نہیں صرف مدد کرسکتے ہیں
اگر حکومت موثر طریقے سے پرانے منصوبوں کی دیکھ بھال کرے گی تو ہم مزید تعاون کریں گے
مجھے خوشی ہے کہ بلو چستان کی عوام اور حکومت دونوں ترقی کیلئے سنجیدہ کوششیں کررہے ہیں
بلوچستان رورل ڈویلپمنٹ اینڈ کمیونٹی ایمپاورمنٹ پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب
وفاقی وزیر پوسٹل اینڈ سروسز مولانا امیر زمان ،صوبائی وزیر پی اینڈ ڈی ڈاکٹر حامد اچکزئی،سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ،وزیراعلیٰ کے مشیر برائے عبیداللہ بابت،
سینیٹرنوابزادہ سیف اللہ مگسی ،رکن صوبائی اسمبلی میر جان محمدجمالی ،سابق سینیٹرثناءاللہ بلوچ،سیکرٹری پی اینڈ ڈی اسفند یار کاکڑ،چیئرمین آر ایس پی این شعیب سلطان ،سابق وفاقی وزیر تعلیم زبیدہ جلال کی بھی شرکت