ویب ڈیسک ایف آئی اے نے کیس کی فائل بند کرنے کی استدعا کی ہے
لیکن ہم کیسے عدالتی حکم کو ختم کردیں، اس معاملے کی مزید تحقیقات کروائیں گے۔عملدرآمد کا وقت آیا تو ایف آئی اے والوں نے ہاتھ کھڑے کر دیئے
اصغر خان کی کوشش کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے، کیس بند کرنے کے معاملے میں اصغر خان کے اہل خانہ کو اعتماد میں نہیں لیا گیا، اگر ایف آئی اے کے پاس اختیارات نہیں تو دوسرے ادارے سے تحقیقات کروالیتے ہیں
سپریم کورٹ آف پاکستان نے اصغر خان عملدرآمد کیس بند نہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے ایف آئی اے اور سیکرٹری دفاع سے جواب طلب کرلیا
بروز جمعہ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے اصغر خان عملدرآمد کیس کی سماعت کی
چیف جسٹس نے اصغر خان کے وکیل سلمان اکرم راجا سے کہا آپ عدالت کی معاونت کریں، اس کیس کو کیسے آگے بڑھایا جا سکتا ہے، ایک عدالتی فیصلہ آیا اور اب عملدرآمد کے وقت ایسا ہورہا ہے، کچھ افراد کو اس معاملے سے علیحدہ کرنے کی تجویز دی تھی
سلمان اکرم راجا نے کہا کہ ایسا نہیں ہونا چاہیے، ایک شخص کہہ رہا ہے کہ ہاں میں نے رقم تقسیم کی ہے، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اس کے بعد پھر کیا رہ جاتا ہے
سلمان اکرم راجا نے کہا کہ اصغر خان اور آسیہ بی بی کیس کے دونوں فیصلے تاریخ ساز ہیں
عدالت نے اصغر خان کے قانونی ورثا کی طرف سے دائر درخواست پر ایف آئی اے سے جواب طلب کرتے ہوئے سیکرٹری دفاع کو بھی نوٹس جاری کردیا ایک ہفتے میں جواب جمع کرانے کا حکم دیدیا