لسبیلہ10 اگست:ریلیف کمشنر بلوچستان/ ڈی جی پی ڈی ایم۔ اے جہانزیب خان کاکڑ نے کہا ہے کہ ضلع لسبیلہ کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں حفاظتی بندات کی دوبارہ تعمیر کی ایمرجنسی بنیادوں پر ضرورت ہے ہماری کوشش ہوگی متاثرہ علاقوں میں بحالی کاموں کیلئے انتظامیہ کی معاونت کریں
ان خیلات کا ظہار انہوں نے وفاقی وزیر تجارت جام کمال کے حلقہ انتخاب میں سیلاب متاثرہ علاقوں کے دورے کے موقع پر انتظامی افیسران سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ڈی جی پی ڈی ایم اے جہانزیب کاکڑ نے کہا کہ حفاظتی بندات ٹوٹنے کا نوٹس لینے کے فوری بعد ہنگامی بنیادوں پر سیلاب متاثرہ علاقوں کے دورے کررہے ہیں دورے کے موقع پر اسسٹنٹ کمشنر بیلہ علی شاہ عباسی اور محکمہ ایریگیشن کے انجینئر ملک اشرف نے انہیں علاقے میں رابطہ سڑکوں کی بحالی اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں کو محفوظ رکھنے کیلئے ممکنہ اقدامات کے حوالے سے بریفنگ دی ریلیف کمشنر کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ تحصیل بیلہ کے موسانی گوٹھ کے لویانی نرگ ڈھورہ اورکاٹھوڑ کے کڈ ندی میں حفاظتی بندات ٹوٹنے سے تباہ کاریاں ہوئی ہیں
متاثرہ گوٹھوں میں جزوی طور پر رابطہ سڑکیں بحال کی گئی ہیں ڈپٹی کمشنر اور علاقے سے منتخب ایم پی اے اورایم این اے مسلسل حلقے کے لوگوں سے رابطے میں ہیں ریلیف کمشنر بلوچستان نے سیلاب کی تباہ کاریوں کا جائزہ لیا انہیں بتایا گیا کہ حفاظتی بندات سیلاب برد ہونیسے بڑے پیمانے پر زررعی فصلات کو نقصان پہنچا ہے موسانی گوٹھ کے لویانی ڈھورہ میں سیلابی پانی گھروں میں داخل ہونے سے کچے مکانات متاثر یوئے ہیں الحمدوللہ مقامی انتظامیہ نے بروقت لوگوں کو ریسکیو کیا اورانکی جانیں بچائیں ہیں ایس ای ایریگیشن گوادر سرکل راشد کریم لسبیلہ ویلفئیر ٹرسٹ سمیت دیگر فلاحی تنظیمیں ایدھی ویلفئیرفاؤنڈیشن کے سندھ بلوچستان کے انچارج بھی انتظامیہ کی معاونت کیلئے متحرکانہ کردار ادا کر رہے ہیں اسسٹنٹ کمشنر نے ریلیف کمشنر کو بتایا کہ ضلع بھر میں مون سون بارشوں سے ابتک کوئی جانی نقصان نہیں ہوا البتہ طوفان بارشوں اور ہواؤں سے زمینداروں کے لاکھوں روپے مالیت کی سولر پلیٹ ناکارہ ہوگئیں ہیں.