ویب رپورٹ
بلوچستان یونین آف جرنلسٹس (بی یو جے) نے پیکا ترمیمی ایکٹ کے خلاف کوئٹہ پریس کلب کے باہر علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ قائم کر دیا۔
صحافیوں نے اعلان کیا ہے کہ جب تک ان کے مطالبات تسلیم نہیں کیے جاتے، احتجاجی تحریک بھرپور طریقے سے جاری رہے گی۔
بی یو جے کے صدر خلیل احمد نے کہا کہ بلوچستان کے صحافی اپنی آزادی چھیننے کی کسی بھی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ پیکا ایکٹ میں کی گئی ترامیم کو فوری طور پر واپس لے، ورنہ احتجاج مزید سخت کیا جائے گا۔
علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ 14 فروری تک جاری رہے گا اور اس میں بی یو جے قیادت سمیت سینئر صحافیوں اور دیگر میڈیا ورکرز کی بڑی تعداد شریک ہے۔
احتجاجی کیمپ میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد، بشمول سیاسی رہنما، وکلاء، سول سوسائٹی کے نمائندے اور تاجروں نے بھی شرکت کی اور صحافیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔
بی یو جے کے ترجمان کے مطابق پیکا ایکٹ کے خلاف جدوجہد اس وقت تک جاری رہے گی جب تک حکومت اسے واپس نہیں لے لیتی۔
صحافیوں کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نے اس “کالے قانون” کو ختم نہ کیا تو احتجاج مزید سخت کیا جائے گا۔
یہ احتجاج آزادی صحافت کے تحفظ اور صحافیوں کے حقوق کے دفاع کے لیے جاری رہے گا۔